شریفاں بی بی کیس 6 سال قبل لڑکی کو برہنہ کرنے کے 5 ملزمان فائرنگ سے ہلاک
27 اکتوبر 2017 کو 16 سالہ لڑکی کو بھرے بازار میں بے لباس کیا گیا اور برہنہ حالت میں گھمایا گیا تھا
چھ سال قبل شریفاں بی بی کو برہنہ کرنے کے کیس میں ملوث پانچوں ملزمان فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔
شریفاں بی بی کیس میں نامزد پانچ افراد کو تھانہ پروا کی حدود میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ تحصیل ناوگئی میں پیش آیا۔ جہاں نامعلوم افراد نے 2 موٹرسائیکلوں پر سوار افراد پر فائرنگ کردی۔
یہ پڑھیں: لڑکی کو برہنہ کرنے میں پی ٹی آئی وزیر کے ملوث ہونے کا انکشاف
مقتولین کیس میں پیشی کے سلسلے میں عدالت آرہے تھے کہ راستے میں گھات لگاکر انہیں نشانہ بنایا گیا۔ مقتولین تھانہ چودھواں کے گاؤں گرہ مٹ کے رھائشی تھے۔ مقتولین میں واقعے کا مرکزی ملزم سجاول ، اس کا بیٹا عنایت اللہ، نعمت اللہ کفایت اللہ اور اسلم شامل ہیں۔
27 اکتوبر 2017 کو خیبرپختون خوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جب 16 سالہ لڑکی کو بھرے بازار میں بے لباس کیا گیا اور برہنہ حالت میں گلیوں اور بازاروں میں گھمایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لڑکی کو برہنہ کرنے میں ملوث نکلا تو پھانسی دے دی جائے
پولیس کے مطابق 27 اکتوبر کو لڑکی کو برہنہ کرکے گھمانے کا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تھا۔
پولیس نے لڑکی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزمان کو کئی ماہ کی تاخیر سے گرفتار کیا تھا۔ اس معاملے میں سیاسی دباؤ بھی ڈالا گیا اور جرگے میں تصفیہ کرواکے ملزمان کو ضمانت پر رہا کروالیا گیا تھا۔
شریفاں بی بی کیس میں نامزد پانچ افراد کو تھانہ پروا کی حدود میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ تحصیل ناوگئی میں پیش آیا۔ جہاں نامعلوم افراد نے 2 موٹرسائیکلوں پر سوار افراد پر فائرنگ کردی۔
یہ پڑھیں: لڑکی کو برہنہ کرنے میں پی ٹی آئی وزیر کے ملوث ہونے کا انکشاف
مقتولین کیس میں پیشی کے سلسلے میں عدالت آرہے تھے کہ راستے میں گھات لگاکر انہیں نشانہ بنایا گیا۔ مقتولین تھانہ چودھواں کے گاؤں گرہ مٹ کے رھائشی تھے۔ مقتولین میں واقعے کا مرکزی ملزم سجاول ، اس کا بیٹا عنایت اللہ، نعمت اللہ کفایت اللہ اور اسلم شامل ہیں۔
27 اکتوبر 2017 کو خیبرپختون خوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جب 16 سالہ لڑکی کو بھرے بازار میں بے لباس کیا گیا اور برہنہ حالت میں گلیوں اور بازاروں میں گھمایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لڑکی کو برہنہ کرنے میں ملوث نکلا تو پھانسی دے دی جائے
پولیس کے مطابق 27 اکتوبر کو لڑکی کو برہنہ کرکے گھمانے کا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ تھا۔
پولیس نے لڑکی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ملزمان کو کئی ماہ کی تاخیر سے گرفتار کیا تھا۔ اس معاملے میں سیاسی دباؤ بھی ڈالا گیا اور جرگے میں تصفیہ کرواکے ملزمان کو ضمانت پر رہا کروالیا گیا تھا۔