کراچی لاپتا 3 سالہ بچے کی مسخ شدہ لاش برآمد
پولیس نے بچے کی لاش جناح ہسپتال منتقل کردی جہاں پوسٹ مارٹم ہوگا، ایس ایچ او سکھن
کراچی کے علاقے لعل آباد میں تین روز قبل لاپتا ہونے والے 3 سالہ بچے کی لاش ریڑھی گوٹھ میں سمندر کی جھاڑیوں سے برآمد ہوگئی جبکہ پولیس نے نامعلوم اغوا کاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ایس ایچ او سکھن زبیر نواز نے بتایا کہ پولیس نے 29 دسمبر کو لعل آباد سے پراسرار طور پر لاپتا ہونے والے بچے کا مقدمہ بچے کے والد زاہد خان کی مدعیت میں دفعہ 364 اے کے تحت 30 دسمبر کو درج کیا تھا۔
زاہد خان نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ 29 دسمبر کی صبح 9 بجے کے قریب اس کا چھوٹا بیٹا 3 سالہ مصطفیٰ بڑے بیٹے کے ہمراہ چیز لینےگھر سے باہر گیا تھا مگر بڑا بیٹا واپس آیا لیکن کمسن مصطفیٰ گھر واپس نہیں آیا اور تلاش کے باوجود کہیں پتہ نہیں چل سکا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ بعد ازاں پولیس نے زاہد خان کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی اور بچے کی تلاش کا عمل جاری رہا۔
انھوں نے بتایا کہ پیر کی شام کو کمسن مصطفیٰ کی لاش ریڑھی گوٹھ روڈ جبلا چوک سمندر کے قریب جھاڑیوں سے ملی اور لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دی گئی جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد ہی وجہ موت کا تعین کیا جا سکے گا۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ مقتول لڑکے کی رہائش لعل آباد میں تھی جبکہ لاش ڈیڑھ سے دو کلو میٹر دور ملی ہے اور پولیس اس بات کا تعین کر رہی ہے کہ مصطفیٰ وہاں تک کیسے پہنچا، پولیس اس حوالے سے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
زبیرنواز کے مطابق بچے کی دونوں ٹانگیں درست حالت میں ہیں جبکہ اس کا چہرہ، سینہ اور پیٹ بری طرح مسخ شدہ حالت میں تھا اور پیٹ سے آنتیں بھی باہر نکل آئیں تھیں تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد صورت حال واضح ہوجائے گی۔