ای سی سی سرکاری پاور پروڈیوسرز کی نجکاری کرنے کی تجویز
جنریشن کمپنیوں کی نجکاری میں بہت سے چینلجز حائل ہیں، پاور ڈویژن کی اجلاس کو بریفنگ
بھاری گردشی قرضوں سے نجات کیلیے پالیسی سازوں نے سرکاری پاور پروڈیوسرز کی نجکاری کرنے کی تجویز دی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پالیسی سازوں نے سنجیدہ نوعیت کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری پاور پروڈیوسرز پر غیر ملکی قرضوں کا بھاری بوجھ ہے، جس کو ہلکا کرنے کیلیے نجکاری ضروری ہے۔
وزارت توانائی ( پاور ڈویژن) کے ذرائع نے بتایا کہ جنریشن کمپنیوں پر قرضوں کا بھاری بوجھ ہے، جس کو کم کرنے کیلیے ان کی نجکاری کرنے کی تجویز دی جارہی ہے۔
تاہم، اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی) کی ایک حالیہ میٹنگ میں پاور ڈویژن نے بتایا تھا کہ جنریشن کمپنیوں کی نجکاری میں بہت سے چینلجز حائل ہیں، اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ نندی پور پاور پلانٹ چینی کمپنی کو آئوٹ سورس کیا ہوا ہے، جبکہ گدو پاور پلانٹ سسٹم کو مستحکم رکھنے کیلیے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تقسیم کار کمپنیاں آئی پی پیز سے براہ راست بجلی خرید سکیں گی، کابینہ کمیٹی نے منظوری دیدی
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاور ڈویژن نے 30 مارچ 2022 کو ہونے والے اجلاس میں قرضوں کی ادائیگی کی منظوری لینے کیلیے 444.5 ارب روپے کی سمری جمع کرائی تھی، جس میں سے 182.465 ارب روپے جاری کیے جاچکے ہیں۔
رواں مالی سال میں حکومت نے پاور پروڈیوسرز کیلیے قرضوں کی مد میں 262.075 ارب روپے کا بجٹ مختص کر رکھا ہے، اس معاملے میں فنانس ڈویژن کو آن بورڈ لے کر 131.035 ارب روپے مالی سال24 کی دوسری سہہ ماہی اور بقایا 131.040 ارب روپے تیسری سہہ ماہی میں جاری کیے جائیں گے۔
پاور ڈویژن نے درخواست کی کہ انویسٹمنٹ کیٹیگری کے تحت 252.075 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کرکے جاری کی جائے، تجویز کا جائزہ لینے کے بعد پاور ڈویژن کو قرضوں کی ادائیگی کیلیے ایک موثر ، جامع اور قابل عمل منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پالیسی سازوں نے سنجیدہ نوعیت کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری پاور پروڈیوسرز پر غیر ملکی قرضوں کا بھاری بوجھ ہے، جس کو ہلکا کرنے کیلیے نجکاری ضروری ہے۔
وزارت توانائی ( پاور ڈویژن) کے ذرائع نے بتایا کہ جنریشن کمپنیوں پر قرضوں کا بھاری بوجھ ہے، جس کو کم کرنے کیلیے ان کی نجکاری کرنے کی تجویز دی جارہی ہے۔
تاہم، اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی) کی ایک حالیہ میٹنگ میں پاور ڈویژن نے بتایا تھا کہ جنریشن کمپنیوں کی نجکاری میں بہت سے چینلجز حائل ہیں، اجلاس کو بتایا گیا تھا کہ نندی پور پاور پلانٹ چینی کمپنی کو آئوٹ سورس کیا ہوا ہے، جبکہ گدو پاور پلانٹ سسٹم کو مستحکم رکھنے کیلیے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تقسیم کار کمپنیاں آئی پی پیز سے براہ راست بجلی خرید سکیں گی، کابینہ کمیٹی نے منظوری دیدی
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاور ڈویژن نے 30 مارچ 2022 کو ہونے والے اجلاس میں قرضوں کی ادائیگی کی منظوری لینے کیلیے 444.5 ارب روپے کی سمری جمع کرائی تھی، جس میں سے 182.465 ارب روپے جاری کیے جاچکے ہیں۔
رواں مالی سال میں حکومت نے پاور پروڈیوسرز کیلیے قرضوں کی مد میں 262.075 ارب روپے کا بجٹ مختص کر رکھا ہے، اس معاملے میں فنانس ڈویژن کو آن بورڈ لے کر 131.035 ارب روپے مالی سال24 کی دوسری سہہ ماہی اور بقایا 131.040 ارب روپے تیسری سہہ ماہی میں جاری کیے جائیں گے۔
پاور ڈویژن نے درخواست کی کہ انویسٹمنٹ کیٹیگری کے تحت 252.075 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کرکے جاری کی جائے، تجویز کا جائزہ لینے کے بعد پاور ڈویژن کو قرضوں کی ادائیگی کیلیے ایک موثر ، جامع اور قابل عمل منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔