43 سال میں پہلی بار ہاکی ورلڈ کپ کا میلہ پاکستان کے بغیر سجے گا

ہالینڈ کے شہر ہیگ میں 31 مئی سے 15 جون تک جاری رہنے والے میگا ایونٹ میں 12 ٹیمیں شریک ہوں گی


ویب ڈیسک May 31, 2014
ورلڈ کپ کا آغاز 1971میں ہوا اور قومی ٹیم نے خالدمحمودکی قیادت میں بارسلونا میں میزبان اسپین کوشکست دے کرپہلا ورلڈ کپ جیتا، فوٹو: فائل

13واں ہاکی ورلڈ کپ کل سے شروع ہوگا لیکن پاکستانی ٹیم 43 سال میں پہلی بار اس میگا ایونٹ میں شرکت نہیں کرے گی۔

ہالینڈ کے شہر ہیگ میں 31 مئی سے 15 جون تک جاری رہنے والے میگا ایونٹ میں 12 ٹیمیں شریک ہوں گی لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ 4 بار عالمی کپ کا اعزاز حاصل کرنے والی پاکستانی ٹیم پہلی بار کوالیفائی نہ کرنے کے باعث اس میں شرکت نہیں کرے گی اور قومی کھلاڑی باہر بیٹھ کر ہی میچ دیکھیں گے جبکہ پاکستان ہاکی کے کرتا دھرتا اپنی کوتاہیوں اور بے بسی کا ملبہ دوسروں پر گراتے رہیں گے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ورلڈ کپ کی خوبصورت ٹرافی بھی پاکستان نے خود تیار کرکے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو تحفے میں پیش کی تھی۔

عالمی کپ میں آسٹریلوی ٹیم اعزاز کا دفاع کرے گی جبکہ ایونٹ میں شریک ٹیموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے، گروپ ''اے'' میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا، انگلینڈ، اسپین، بیلجیئم، ملائشیا اور بھارت شامل ہیں جبکہ گروپ ''بی'' میں جرمنی، ہالینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا، جنوبی افریقا اور ارجنٹائن کی ٹیمیں شامل ہیں، ایونٹ کے سیمی فائنلز 13 جبکہ فائنل 15 جون کو کھیلا جائے گا۔

واضح رہے کہ ورلڈ کپ کا آغاز 1971میں ہوا اور قومی ٹیم نے خالدمحمودکی قیادت میں بارسلونا میں میزبان اسپین کوشکست دے کرپہلا ورلڈ کپ جیتا، 1978 کو بیونس آئرس کے عالمی کپ میں اصلاح الدین کی کپتانی میں پاکستان نےفائنل میں ہالینڈ کو 2-3 سے زیر کیا ، 1982 کا سال خوب رہا اس بار قومی ٹیم نے بھارت میں 2 بار کامیابی کےجھنڈے گاڑے ، نئی دہلی میں ایشیائی کھیل کاٹائٹل جیتا اورپھراختررسول کی کپتانی میں قومی ٹیم ممبئی سےورلڈکپ بھی چھین لے آئی، گرین شرٹس نے عالمی کپ کے فائنل میں ہالینڈ کو 0-3 سےشکست دی۔

1986 میں ایشیائی اعزازچھن گیا اورپھرورلڈکپ لندن میں قومی ٹیم گیارھویں پوزیشن پرجا پہنچی لیکن 1994 پھر فضا کا خوشگوارجھونکا لے کرآیا اور شہباز سینئرکی قیادت میں لاہورمیں چیمپئنزٹرافی اور سڈنی میں ورلڈکپ کی فتح نے کئی عبرتناک ناکامیوں کےزخموں پر مرہم رکھ دیا لیکن قومی ہاکی ٹیم کو اب تو ایسا زخم لگا ہے کہ اسے پتہ نہیں کون آکر بھرے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں