اڈیالہ جیل میں قیدی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کی سنگین واردات
ملزم سبیل کو چار دیگر قیدیوں نے زیادتی کے بعد گلے میں پھندا لگا کر قتل کیا،مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، پولیس
سینٹرل جیل اڈیالہ میں قیدی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، پولیس نے چار ملزمان کے خلاف زیادتی اور قتل کا مقدمہ درج کرکے حراست میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل سیل 2 کی چکی میں بند ملزم سبیل کو مبینہ زیادتی کے بعد گلے میں پھندا لگا کر قتل کرنے کی سنگین واردات رونما ہوئی ہے۔
واردات کا مقدمہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی درخواست پر راولپنڈی تھانہ صدر بیرونی میں چکی میں بند 4 حوالاتیوں کے خلاف درج کر کے انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مطابق مقدمہ قتل اور زیادتی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتول سبیل کو ملزمان وقاص، آصف، نقاش اور بلال نے ہاتھ پاؤں باندھ کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر گلے میں کپڑے کا پھندا ڈال کر قتل کردیا۔
حوالاتی ملزم وقاص نے مقتول سبیل کے گلے اور چھاتی پر پاؤں رکھ کر دبایا تھا، مقتول کو 31دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی شب سانس اکھڑنے پر دوا بھی دی گئی تھی۔
متن مقدمہ کے مطابق یکم جنوری کی صبح سیل 2 میں مقتول حوالاتی بے ہوش پڑا تھا، جیل اسپتال منتقل کرنے پر اس کی موت کی تصدیق ہوئی۔ مقتول کے گلے پر نشانات تھے جن کی وجہ سے موت کا طبعی ہونا مشکوک ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول قیدی کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل سیل 2 کی چکی میں بند ملزم سبیل کو مبینہ زیادتی کے بعد گلے میں پھندا لگا کر قتل کرنے کی سنگین واردات رونما ہوئی ہے۔
واردات کا مقدمہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی درخواست پر راولپنڈی تھانہ صدر بیرونی میں چکی میں بند 4 حوالاتیوں کے خلاف درج کر کے انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مطابق مقدمہ قتل اور زیادتی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتول سبیل کو ملزمان وقاص، آصف، نقاش اور بلال نے ہاتھ پاؤں باندھ کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر گلے میں کپڑے کا پھندا ڈال کر قتل کردیا۔
حوالاتی ملزم وقاص نے مقتول سبیل کے گلے اور چھاتی پر پاؤں رکھ کر دبایا تھا، مقتول کو 31دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی شب سانس اکھڑنے پر دوا بھی دی گئی تھی۔
متن مقدمہ کے مطابق یکم جنوری کی صبح سیل 2 میں مقتول حوالاتی بے ہوش پڑا تھا، جیل اسپتال منتقل کرنے پر اس کی موت کی تصدیق ہوئی۔ مقتول کے گلے پر نشانات تھے جن کی وجہ سے موت کا طبعی ہونا مشکوک ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول قیدی کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔