نگراں حکومت پارٹی بن چکی ہمارے ساتھ منصفانہ سلوک نہیں ہورہا بیرسٹرگوہر
ہمارے امیدواروں کے کاغذات جس طرح مسترد ہوئے اس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی حیرت کا اظہار کیا، رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہرخان نے کہا ہے کہ اگر بلے کا نشان نہیں دیا گیا تو مخصوص نشستیں ضائع ہو جائیں گی، نگراں حکومت پارٹی بن چکی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے لیول پلینگ فیلڈ کا آرڈر دیا تھا اس پر عمل درآمد نہیں ہوا، ملک کےمختلف علاقوں میں ہمارے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، یہ ( عمل ) آئین کے خلاف اور جمہوریت کا قتل ہے۔
بلے کے انتخابی نشان کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اگر بلے کا نشان نہیں دیا گیا تو مخصوص نشتیں ضائع ہو جائیں گی، اور مخصوص نشتیں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس طریقے سے کرپشن کی بنیاد رکھی جا رہی ہے، سپریم کورٹ سے یہ درخواست ہے کہ بلے کا نشان بحال کیا جائے۔
بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ہمارے ساتھ منصفانہ سلوک نہیں ہو رہا،آر او آفس میں ہمارے بندوں کو جانے نہیں دیا گیا، انہیں روکا اور مارا پیٹا جاتا رہا ہے، سپریم کورٹ نے لیول پلینگ فیلڈ کا آرڈر دیا تھا اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نگران حکومت نگران نہیں رہی ، وہ ایک پارٹی بن چکی ہے اور جمہوریت اس طرح سے پروان نہیں چڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب الیکشن کا عمل چل رہا تھا تو صرف پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ غیر آئینی سلوک رکھا گیا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ہمیں ایک سال ہو گیا ہے، ہم نے دو اسمبلیاں تحلیل کیں، ہم تین مرتبہ سپریم کورٹ میں الیکشن کے حوالے سے درخواست دائر کر چکے تھے مگر الیکشن ملتوی ہوتے گئے۔الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نہیں نبھا رہا تھا، بالاخر سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد الیکشن کی تاریخ دی گئی۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز نے ملک بھر میں سب سے زیادہ کاغذات نامزدگی جمع کروائے، اسکروٹنی کے وقت 873 امیدواروں کے کاغذات مسترد کیے گئے، کاغذات اس طرح سے مسترد ہوئے جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ بھی حیران ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ایک جیسے آرڈرز تمام آر آوز نے امیدواروں کے لیے پاس کیے، اس کے باوجود یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ ہم سے نشان چھین لیا جائے،
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سروے ایجنسیوں کے مطابق تحریک انصاف کی مقبولیت 70 فیصد سے زائد ہے، تقریباً دس کروڑ سے زائد رجسٹرڈ ووٹ ہمارے ساتھ ہیں، کیا ایسے ہتھکنڈوں کے بعد ووٹر الیکشن کو تسلیم کرے گا؟
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے ایسے حالات میں عدلیہ ضرور مداخلت کرے گی، ہماری سپریم کورٹ سے استدعا ہے بلے والے کیس میں مثال بنائیں۔
چیف جسٹس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کبھی نہیں کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اعتماد نہیں، ایسی بات انہیں کرنی بھی نہیں چاہیے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم ٹکٹوں کی تقسیم کا عمل جاری رکھیں گے، الیکشن جس بھی نشان ہر ہوں ہمارے حلقے سے امیدوار ضرور کھڑے ہوں گے، ہم چاہتے ہیں کہ امیدوار آزاد کے بجائے پارٹی نشان پر ہی الیکشن لڑیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں صرف وکلا نہیں صحافیوں کو بھی ٹکٹ دیے جائیں گے، ہمارا لائحہ عمل یہی ہے کہ الیکشن بایئکاٹ کی طرف نہ جائیں۔