خاتون سنگساری کیس شہباز شریف کے الٹی میٹم کے بعد پولیس نے ملزم کی گرفتاری ظاہر کردی
24 گھنٹوں میں ملزمان کو ہر صورت میں گرفتار کر کے عدالت کے کٹہرے میں پیش کیا جائے، شہباز شریف
وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی جانب سے خاتون کو سرعام سنگسار کر کے قتل کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کے لئے دیئے جانے والے الٹی میٹم کے فورا بعد ہی پولیس نے کیس میں نامزد ملزم کی گرفتاری ظاہر کردی ہے۔
وزیراعلی پنجاب شہباز کو سی سی پی او لاہور اور دیگر پولیس حکام کی جانب سے عدالت کے سامنے خاتون کو سر عام سنگسار کرنے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، پولیس افسران نے وزیر اعلی پنجاب کو بتایا کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں فرزانہ کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ اس موقع پر وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ خاتون کو سرعام پولیس کی موجودگی میں قتل کرنے کے واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں اور 24 گھنٹوں میں ملزمان کو ہر صورت میں گرفتار کر کے عدالت کے کٹہرے میں پیش کیا جائے۔
گزشتہ روز پولیس کی جانب سے ڈسٹرکٹ سیشن جج کی عدالت میں جو رپورٹ پیش کی گئی تھی اس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ فرزانہ قتل کیس میں ایک نامزد ملزم عظیم کیا جا چکا ہے جب کہ مزنگ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جب کسی کو گرفتار ہی نہیں کیا توعدالت میں کیسے پیش کر سکتے ہیں تاہم شہباز شریف کے الٹی میٹم کے فورا بعد ہی سول لائن پولیس نے ملزم کی گرفتاری ظاہر کر کے اسے کل عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل لاہور ہائی کورٹ کے سامنے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی فرزانہ نامی خاتون کو پسند کی شادی کرنے پر اس کے رشتہ داروں نے سر میں اینٹیں مار کر قتل کر دیا تھا۔
وزیراعلی پنجاب شہباز کو سی سی پی او لاہور اور دیگر پولیس حکام کی جانب سے عدالت کے سامنے خاتون کو سر عام سنگسار کرنے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، پولیس افسران نے وزیر اعلی پنجاب کو بتایا کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں فرزانہ کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ اس موقع پر وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ خاتون کو سرعام پولیس کی موجودگی میں قتل کرنے کے واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں اور 24 گھنٹوں میں ملزمان کو ہر صورت میں گرفتار کر کے عدالت کے کٹہرے میں پیش کیا جائے۔
گزشتہ روز پولیس کی جانب سے ڈسٹرکٹ سیشن جج کی عدالت میں جو رپورٹ پیش کی گئی تھی اس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ فرزانہ قتل کیس میں ایک نامزد ملزم عظیم کیا جا چکا ہے جب کہ مزنگ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جب کسی کو گرفتار ہی نہیں کیا توعدالت میں کیسے پیش کر سکتے ہیں تاہم شہباز شریف کے الٹی میٹم کے فورا بعد ہی سول لائن پولیس نے ملزم کی گرفتاری ظاہر کر کے اسے کل عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل لاہور ہائی کورٹ کے سامنے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والی فرزانہ نامی خاتون کو پسند کی شادی کرنے پر اس کے رشتہ داروں نے سر میں اینٹیں مار کر قتل کر دیا تھا۔