ترکی کی عدالت نے حکومت کی جانب سے یو ٹیوب پرلگائی گئی پابندی کالعدم قراردیدی

یوٹیوب پر پابندی آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی اور آئین سے متصادم ہے، عدالتی فیصلہ

ترک حکومت نے 2 ماہ قبل حکومت مخالف ویڈیو شائع کرنے پر یوٹیوب پر پابندی عائد کر دی تھی۔ فوٹو: فائل

ترکی کی عدالت نے حکومت کی جانب سے یوٹیوب پرعائد پابندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ عوام کو ویب سائٹ تک رسائی کی فوری اجازت دی جائے۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی اعلی عدالت نے حکومت کی جانب سے گزشتہ 2 ماہ سے جاری یوٹیوب پر پابندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی آئین سے متصادم ہے۔ عدالت نے حکومت کو حکم دیا کہ ویب سائٹ سے پابندی فوری طور پر اٹھائی جائے۔ دوسری جانب حکومتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ابھی تک عدالتی فیصلہ موصول نہیں ہوا ہے جیسے ہی عدالتی فیصلہ ملے گا یوٹیوب سے پابندی اٹھا لی جائے گی۔

واضح رہے کہ ترک حکومت نے 2 ماہ قبل یوٹیوب پر اس لئے پابندی عائد کی تھی کہ ویب سائٹ نے اعلیٰ حکومتی، عسکری اور انٹیلی جنس اہلکاروں کی ایک ویڈیو شائع کی تھی جس میں انھیں مبینہ طور پر شام میں ممکنہ عسکری کارروائیوں پر بات کرتے دکھایا گیا تھا۔ ترکی نے رواں برس مارچ میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی پابندی عائد کی تھی جسے عدالتی حکم کے بعد ختم کر دیا گیا تھا جب کہ ٹوئیٹر پر پابندی کے نتیجے میں وزیراعظم رجب طیب اردگان اور صدرعبداللہ گُل کے درمیان اختلافات بھی سامنے آئے تھے، عبداللہ گُل نے بھی اس پابندی کی م‍خالفت کی تھی۔
Load Next Story