ڈاکوؤں نے موٹر سائیکل چھیننے میں مزاحمت پر مؤذن کو قتل کر دیا

قاری خالد نماز فجر کے بعدگھر جا رہے تھے،ملزمان نے موٹر سائیکل چھیننے میں مزاحمت پر گولیاں برسا دیں،علاقہ مکین مشتعل

قاری خالد نماز فجر کے بعدگھر جا رہے تھے،ملزمان نے موٹر سائیکل چھیننے میں مزاحمت پر گولیاں برسا دیں،علاقہ مکین مشتعل، فوٹو: فائل

پنیاری تھانے کی حد ود میں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مسجد سے نکلنے والے موذن کو لوٹ مار میں مزاحمت پر قتل کر دیا گیا ۔


جس پر علاقہ مکینوں میں اشتعال پھیل گیا۔ مشتعل افراد نے ہوائی فائرنگ کرکے دکانیں بندکرادیں۔ مظاہرین نے پھلیلی روڈ رکاوٹیں ڈال کربلاک کردیا۔ پولیس کے مطابق اللہ والی مسجد کے45 سالہ موذن قاری خالد نورانی نماز فجر کے بعد اپنی موٹرسائیکل پر گھر جا رہے تھے کہ مسلح افراد نے ان سے موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کی جس دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی جس سے قاری خالد زخمی ہو گئے انہیں سول اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

اطلاع ملنے پر علاقے میں اشتعال پھیل گیا۔ مشتعل افراد نے ہوائی فائرنگ کی اور دکانیں بند کرادیں۔ مظاہرین نے رکاوٹیں ڈال کر اور کچرے کوآگ لگا کر پھلیلی روڈ بلاک کردی اور ٹریفک پر پتھراؤ بھی کیا۔ مظاہرین نے پولیس کے خلاف شدید نعرے لگائے۔ مقتول موذن کی نمازجنازہ پھلیلی پل پرادا کی گئی، نمازجنازہ میں حق پرست رکن اسمبلی سید وسیم حسین، متحدہ کے سعید عزیز، سنی تحریک کے عمران سہروردی، اہل علاقہ، دوست احباب اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ میت بعدازاں آبائی شہر بہاولپور روانہ کردی گئی۔ مقتول کی چند ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔
Load Next Story