سعید اجمل نے ٹی 20 میں کپتانی کی پیشکش مسترد کر دی

پاکستان میں یہ کام آسان نہیں ، جو کچھ بھی غلط ہوسارا الزام کپتان ہی پر ڈال دیا جاتا ہے،اسپنر


Sports Desk May 31, 2014
بطور عام کھلاڑی زیادہ مفید ثابت ہونگا، مصباح، عمران سے بھی اچھے کپتان ہیں فوٹو: فائل

آف اسپنر سعید اجمل نے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی کپتانی کی پیشکش مسترد کر دی، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں کرکٹ سکون سے کھیلنا چاہتا ہوں۔

میں بطور عام کھلاڑی ٹیم کیلیے زیادہ فائدہ مند ثابت ہونگا۔ انھوں نے کہا کہ مجھے قیادت سنبھالنے کی آفر اپریل میں محمد حفیظ کے مستعفی ہونے پرکی گئی تھی، میں ٹیم کا کپتان بننا چاہتا ہوں لیکن ہچکچاہٹ بھی ہے، پاکستان میں یہ کام آسان نہیں ہے، جو کچھ بھی غلط ہوسارا الزام کپتان ہی پر ڈال دیا جاتا ہے،آپ محمد حفیظ کی طرف دیکھیں، وہ اس سال ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد مستعفی ہوئے، کیوں؟ اسکی وجہ سارا ملبہ ان پر ڈال دینا تھی، مجھے کپتانی کی پیشکش ہوئی لیکن میں نے انکار کر دیا، میں سکون سے کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں۔ محمد حفیظ کی جانب سے کپتانی سے مستعفی ہونے کے بعد سے پاکستان کرکٹ بورڈ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کیلیے کپتان تلاش کر رہا ہے۔

پاکستان اکتوبر میں آسٹریلیا کیخلاف ٹی ٹوئنٹی کھیلے گا۔ سعید اجمل نے کہا کہ مصباح الحق سابق آل راؤنڈر عمران خان سے بھی اچھے کپتان ہیں، انھیں بھی بیجا تنقید کا نشانہ بنایا جا رہاجبکہ پرفارمنس بہت اچھی ہے۔ سعید نے کہا کہ جن حالات میں مصباح الحق کپتانی کر رہے وہ یہ کردار بخوبی نبھا رہے ہیں،تاہم خدمات کو سراہا نہیں جاتا، وہ بہت مشکل حالات میں پاکستانی ٹیم کے کپتان بنے اور سب سے زیادہ رنز بھی اسکور کیے۔سعید اجمل نے کہا کہ جب بھی میچ ہاریں لوگ مصباح الحق کے اچھے کاموں کو بھول جاتے ہیں اور انھیں ٹیم سے نکالنے کی بات کرتے ہیں، بطور بیٹسمین بھی ان پر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ بہت آہستہ کھیلتے اور ٹک ٹک کرتے ہیں، یہ صحیح نہیں ہے، وہ محتاط بیٹسمین ہیں۔'

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں