بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ12گھنٹے سے تجاوز کر گیا شہری راتیں گلیوں اور سڑکوں پر بسر کرنے پر مجبور

طلب و رسد میں فرق600میگاواٹ سےتجاوز کرگیا،کےالیکٹرک کی انتظامیہ نےپیداوار میں اضافے کے بجائے بدترین لوڈشیڈنگ شروع کردی


Staff Reporter May 31, 2014
تیموریہ میں طویل لوڈشیڈنگ کے سبب شہری سڑک کی درمیانی فٹ پاتھ پر رات گزار رہے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

کراچی میں بجلی کی طلب اور رسد کے درمیان فرق 6 سو میگاواٹ سے تجاوز کرگیا، شہر کے متعدد علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے سے بھی تجاوز کرگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران کراچی کے شہریوں کو شدید ترین گرمی کے ساتھ ساتھ بدترین لوڈشیڈنگ کا بھی سامنا ہے، ذرائع کے مطابق کراچی میں بجلی کی طلب تقریبا 28 سو میگاواٹ تک پہنچ چکی ہے جبکہ بجلی کمپنی کی نجی انتظامیہ نے شہریوں کے حال پر رحم کرنے کے بجائے اخراجات میں بچت کے نام پر بجلی کی پیداوار محدود رکھنے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے فرنس آئل اور نجی بجلی گھروں سے ان کی پوری استعداد سے بجلی حاصل کرنے کے بجائے شہر میں 6 سو میگاواٹ سے زائد کی بدترین لوڈشیڈنگ شروع کردی۔

شہر کے کئی علاقوں میں ہر تین گھنٹے بعد تین گھنٹے کیلیے بجلی فراہم کی جارہی ہے جبکہ متعدد علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے سے بھی تجاوز کرجانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ بن قاسم بجلی گھر اور نجی بجلی گھروں گل احمد اور ٹپال سے پوری استعداد سے بجلی حاصل کی جائے شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ انتہائی محدود کی جاسکتی ہے تاہم کے انتظامیہ ہر ماہ خطیر رقوم کے بجلی بل وصول کرنے کے باوجود اپنی اس پالیسی پر نظر ثانی کیلیے تیار نہیں، ذرائع نے بتایا کہ کراچی میں بجلی کی طلب 28 سو میگاواٹ تک پہنچ جانے کے باوجود کے الیکٹرک کے ذمہ دار شہریوں پر رحم کرنے کیلیے تیار نہیں ہیں۔

اس کے علاوہ بجلی کی تقسیم کے بوسیدہ نظام کے نقائص بھی مکمل طور پر سامنے آگئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ روزانہ بجلی کی تقسیم میں آنے والی خرابیوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، شکایتی مراکز عملے اور وسائل کی کمی کی وجہ سے نظام کی خرابیوں کو دور کرنے سے قاصر دکھائی دیتے ہیں، شکایتی مراکز پر تعینات ٹھیکیداروں کا عملہ برملا اس امر کا اعتراف کرتا ہے کہ شکایات کی زیادتی کی وجہ سے معمولی خرابی کو بھی دور کرنے کیلیے انھیں اوسطا 6 سے 8 گھنٹے کا وقت درکار ہوتا ہے۔

شہری سڑکوں فٹ پاتھوں اور گلیوں میں سونے پر مجبور کردیے گئے ہیں، اولڈ سٹی ایریا، لیاری، ضلع وسطی، غربی اور شرقی کے بیشتر علاقوں میں رات کے وقت سیکڑوں افراد گلیوں اور سڑکوں پر اپنی نیند پوری کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں