مینز ہاکی ورلڈ کپ افتتاحی میچ میں آج آسٹریلیا اورملائیشیا آمنے سامنے
بھارت کا مقابلہ بیلجیئم سے ہو گا، ویمنزمیں نیوزی لینڈ اور بیلجیئم کے درمیان معرکہ آرائی ہوگی
13 واں مینز ہاکی ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ دفاعی چیمپئن آسٹریلیا اور ملائیشیا کے درمیان کھیلا جائیگا۔
دوسرے مقابلے میں بھارت کی ٹیم بیلجیئم کے مقابل میدان میں اترے گی، بلو شرٹس کو سیمی فائنلز کیلیے کوالیفائی کیے چار دہائیاں بیت چکیں، ٹیم نے آخری مرتبہ 1975کے کوالالمپور میں ورلڈ چیمپئن بننے کا اعزاز پایا تھا۔گرین شرٹس کے کوالیفائی نہ کرنے سے پاکستانی شائقین مایوس ہیں، بیلجیئم کی ٹیم 2002 کے بعد پہلی مرتبہ ورلڈ کپ میں شامل ہورہی ہے، اسکواڈ میں شامل10پلیئرز100 سے زائد انٹرنیشنل میچز کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں، دن کے اختتامی مقابلے میں انگلینڈ کی ٹیم اسپین کا سامنا کرے گی، نیدرلینڈز تیسری مرتبہ میگا ایونٹ کی میزبانی کررہا ہے، اس سے قبل 1973 اور1998 میں بھی ورلڈ کپ ڈچ سرزمین پر منعقد ہوچکے۔
ایونٹ میں شامل 12 ٹیموں کو 2 گروپس میں تقسیم کیاگیا، ہر ملک کو7،7 میچز کھیلنے کا موقع میسر آئے گا، جس کے بعد ہر گروپ سے 2نمایاں ٹیمیں سیمی فائنل مرحلے میں رسائی حاصل کرلیں گی۔گروپ 'بی ' میں اولمپک گولڈ میڈلسٹ جرمنی، میزبان نیدرلینڈز، ارجنٹائن، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا اور جنوبی افریقہ شامل ہیں،اس کے مقابلے اتوار کو شیڈول ہیں۔دوسری جانب ویمنز ٹورنامنٹ کا بھی 13واں ایڈیشن منعقد ہوگا، جس کی شروعات نیوزی لینڈ اور بیلجیئم کے درمیان میچ سے ہو رہی ہے۔
نیدرلینڈز اس سے قبل 1986 اور1998 میں بھی ویمنز ایونٹ کا میزبان بن چکا،ایونٹ میں 12 ٹیموں کو 2گروپس میں تقسیم کیا گیا، گروپ ' اے ' کے دیگر میچزمیں آسٹریلیا کو جنوبی کوریا کا چیلنج درپیش ہوگا، میزبان نیدرلینڈز کی پہلی آزمائش جاپان کیخلاف میچ سے ہوگی، گروپ 'بی' کے ابتدائی میچز اتوار کو شیڈول ہیں، جس میں انگلینڈ کا مقابلہ امریکا، جرمنی کا چین اور ارجنٹائن کا میچ جنوبی افریقہ سے شیڈول کیاگیا ہے۔
دوسرے مقابلے میں بھارت کی ٹیم بیلجیئم کے مقابل میدان میں اترے گی، بلو شرٹس کو سیمی فائنلز کیلیے کوالیفائی کیے چار دہائیاں بیت چکیں، ٹیم نے آخری مرتبہ 1975کے کوالالمپور میں ورلڈ چیمپئن بننے کا اعزاز پایا تھا۔گرین شرٹس کے کوالیفائی نہ کرنے سے پاکستانی شائقین مایوس ہیں، بیلجیئم کی ٹیم 2002 کے بعد پہلی مرتبہ ورلڈ کپ میں شامل ہورہی ہے، اسکواڈ میں شامل10پلیئرز100 سے زائد انٹرنیشنل میچز کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں، دن کے اختتامی مقابلے میں انگلینڈ کی ٹیم اسپین کا سامنا کرے گی، نیدرلینڈز تیسری مرتبہ میگا ایونٹ کی میزبانی کررہا ہے، اس سے قبل 1973 اور1998 میں بھی ورلڈ کپ ڈچ سرزمین پر منعقد ہوچکے۔
ایونٹ میں شامل 12 ٹیموں کو 2 گروپس میں تقسیم کیاگیا، ہر ملک کو7،7 میچز کھیلنے کا موقع میسر آئے گا، جس کے بعد ہر گروپ سے 2نمایاں ٹیمیں سیمی فائنل مرحلے میں رسائی حاصل کرلیں گی۔گروپ 'بی ' میں اولمپک گولڈ میڈلسٹ جرمنی، میزبان نیدرلینڈز، ارجنٹائن، نیوزی لینڈ، جنوبی کوریا اور جنوبی افریقہ شامل ہیں،اس کے مقابلے اتوار کو شیڈول ہیں۔دوسری جانب ویمنز ٹورنامنٹ کا بھی 13واں ایڈیشن منعقد ہوگا، جس کی شروعات نیوزی لینڈ اور بیلجیئم کے درمیان میچ سے ہو رہی ہے۔
نیدرلینڈز اس سے قبل 1986 اور1998 میں بھی ویمنز ایونٹ کا میزبان بن چکا،ایونٹ میں 12 ٹیموں کو 2گروپس میں تقسیم کیا گیا، گروپ ' اے ' کے دیگر میچزمیں آسٹریلیا کو جنوبی کوریا کا چیلنج درپیش ہوگا، میزبان نیدرلینڈز کی پہلی آزمائش جاپان کیخلاف میچ سے ہوگی، گروپ 'بی' کے ابتدائی میچز اتوار کو شیڈول ہیں، جس میں انگلینڈ کا مقابلہ امریکا، جرمنی کا چین اور ارجنٹائن کا میچ جنوبی افریقہ سے شیڈول کیاگیا ہے۔