خفیہ اکاؤنٹ کے ذریعے اربوں روپے کرپشن کا الزام بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ڈائریکٹر فنانس اور2بینک افسران گرفت

بینک اکاؤنٹ سے صرف 2 سال کے دوران 80 کروڑروپے سے زائدکی رقم کیش کرائی گئی،بلدیہ عظمیٰ کا اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ لاعلم تھا

ایف آئی اے نے تحقیقات کادائرہ وسیع کردیا،اربوں روپے کی کرپشن کے مبینہ مرکزی کرداربینک افسروجاہت کو2 ماہ قبل قتل کردیاگیا فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے خفیہ بینک اکاؤنٹ کے ذریعے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اربوں روپے کی کرپشن کے الزام میں ڈائریکٹر فنانس ناصر محمود اور2 بینک افسران کو گرفتارکرلیاہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی کوبلدیہ عظمٰی کراچی کی جانب سے ایک درخواست موصول ہوئی تھی جس میں یہ انکشاف کیاگیاکہ بلدیہ عظمیٰ کے بینک اکاؤنٹس میں جعلسازی کے ذریعے رقوم کیش کرائی جارہی ہیں،ایف آئی اے حکام نے اس سلسلے میں تحقیقات کاآغاز کیا توانکشاف ہواکہ یو بی ایل سوک سینٹربرانچ اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے فراہم کی جانے والی بینک اکاؤنٹس کی فہرست میں ایک بینک اکاؤنٹ ایسابھی ہے جو بینک کی فہرست میں توشامل ہے ۔


تاہم بلدیہ عظمیٰ کے اکاؤنٹس ڈپارٹمنٹ کے افسران اس سے مکمل طور پر لاعلم ہیں،ایف آئی اے نے خفیہ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات حاصل کیں توانکشاف ہوا کہ بینک اکاؤنٹ سے 2سال کے دوران80 کروڑ روپے سے زائد کی رقم کیش کرائی گئی۔ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ 5سال کے دوران کیش کی جانے والی رقوم اربوں روپے تک پہنچ جاتی ہے،تحقیقات کے دوران سامنے آیاکہ خفیہ بینک اکاؤنٹ سے رقوم ڈائریکٹر اکاؤنٹس ورکس اینڈسروسز ڈپارٹمنٹ نایاب سعیدکے دستخطوں سے کیش کرائی گئی ہیں ۔

تاہم نایاب سعید نے ان دستخطوں کوجعلی قراردیا،تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا گیا تو معلوم ہوا کہ خفیہ بینک اکاؤنٹ میں آنے والی بیشتر رقوم سرپلس انویسٹمنٹ فنڈکے اکاؤنٹ سے منتقل کی گئیں اورسرپلس انویسٹمنٹ اکاؤنٹ کوآپریٹ کرنیکی اتھارٹی ڈائریکٹرفنانس ناصرمحمودتھے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق جعلسازی کے ذریعے اربوں کی کرپشن نجی بینک کے افسران کی ملی بھگت سے کی جارہی ہے اوراس میں مرکزی کردارچندماہ قبل قتل کردیے جانے والے بینک افسروجاہت کاتھا۔

تاہم یو بی ایل سوک سینٹرمیں منیجرکے عہدوں پرتعینات رہنے والے سعیدقاضی اوراظہرخواجہ بھی اس معاملے میں ملوث پائے گئے ہیں،ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مقدمے کی تفتیش کے دوران مزیدافسران کے گرفتار کیے جانے کا امکان ہے ان افسران کی گرفتاری آئندہ چند روزمیں متوقع ہے۔
Load Next Story