2023 پن بجلی پیدوار زیرتعمیر واپڈا منصوبوں پربھی اہم اہداف حاصل

مالی مشکلات کے باوجود واپڈا کے تمام آٹھ زیر تعمیر منصوبوں پر تعمیراتی سرگرمیاں پوری رفتار کے ساتھ جاری رہیں

مالی مشکلات کے باوجود واپڈا کے تمام آٹھ زیر تعمیر منصوبوں پر تعمیراتی سرگرمیاں پوری رفتار کے ساتھ جاری رہیں (مہمند ڈیم کی فوٹو)

پن بجلی کی پیداوار اورواپڈا کے زیرتعمیر منصوبوں کے لیے2023 بہترسال ثابت ہوا۔

2023 میں زیادہ پن بجلی پیدا ہوئی، واپڈا کے زیرتعمیر منصوبوں پر بھی اہم اہداف حاصل کیے گئے۔واپڈا پن بجلی گھروں سے34ارب یونٹ بجلی پیدا ہوئی جو گزشتہ سال کی نسبت 2 ارب 20 کروڑیونٹ زیادہ ہے۔

پن بجلی کی اضافی پیداوار سے ملکی خزانہ کو 106 ارب روپے کی بچت ہوئی۔ا گر بجلی کی یہی مقدار مہنگے درآمدی ایندھن سے پیدا کی جاتی توقومی خزانہ کو 106 ارب روپے خرچ کرنا پڑتے۔


واپڈا پن بجلی کی لاگت3روپے51پیسے فی یونٹ ہے اور نیشنل گرڈ میں واپڈا پن بجلی کا تناسب 30 فیصد ہے۔ نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ سمیت واپڈا کے 22پن بجلی گھر ہیں، جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 9 ہزار459میگا واٹ ہے۔

مالی مشکلات کے باوجود واپڈا کے تمام آٹھ زیر تعمیر منصوبوں پر تعمیراتی سرگرمیاں پوری رفتار کے ساتھ جاری رہیں۔

واپڈا نے فروری2023میں داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ پر دریا کا رخ موڑنے کا اہم سنگ میل عبور کیا، جبکہ دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ پر بھی ٹیسٹ رن کے ذریعے دریاکا رخ موڑا جا چکا ہے۔
Load Next Story