غزہ پرحملے کے باوجود اسرائیل سے تعلقات معمول پرلانا چاہتے ہیں سعودی عرب
اسرائیل کی موجود حکومت تنازع کو ختم کرنے کے بجائے تشدد پر عمل پیرا ہے، برطانیہ میں سعودی سفیر
سعودی عرب کا کہنا ہےکہ 7 اکتوبر2023 کو غزہ پر حملے کے باجود اسرائیل سے تعلقات معمول لانا چاہتے ہیں۔
برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر بن سلطان بن عبدالعزیز نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں دلچپسپی رکھتا ہے تاہم فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے ساتھ نہیں چل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی موجود حکومت تنازع کو ختم کرنے کے بجائے تشدد پر عمل پیرا ہے۔ عالمی برادری اب تک جنگ بندی پر متفق نہیں ہوئی ہے۔ پہلے جنگ بندی پر متفق ہونے کی ضرورت ہے۔
سعودی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ایک مستحکم آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے بغیر کسی اور چیز کی اہمیت نہیں ہے، کیونکہ اس کا نتیجہ تنازع کا طویل مدتی حل فلسطینی ریاست کے بغیر اور کوئی نہیں ہو گا۔ یہ تنازع 100 سال پہلے سے چلا آ رہا ہے۔ 7 اکتوبر کے حملے کی وجہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی بات نہیں ہے۔
نہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی اور نے وہی کیا جو اسرائیل نے کیا تو اسے عالمی برادری سے خارج کر دیا جائے گا اور اس پر پابندیوں اور دیگر معاملات بھی سامنے آئیں گے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی چاہتے ہیں۔
برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر بن سلطان بن عبدالعزیز نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں کہا کہ سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں دلچپسپی رکھتا ہے تاہم فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل کے ساتھ نہیں چل سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی موجود حکومت تنازع کو ختم کرنے کے بجائے تشدد پر عمل پیرا ہے۔ عالمی برادری اب تک جنگ بندی پر متفق نہیں ہوئی ہے۔ پہلے جنگ بندی پر متفق ہونے کی ضرورت ہے۔
سعودی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ ایک مستحکم آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے بغیر کسی اور چیز کی اہمیت نہیں ہے، کیونکہ اس کا نتیجہ تنازع کا طویل مدتی حل فلسطینی ریاست کے بغیر اور کوئی نہیں ہو گا۔ یہ تنازع 100 سال پہلے سے چلا آ رہا ہے۔ 7 اکتوبر کے حملے کی وجہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی بات نہیں ہے۔
نہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی اور نے وہی کیا جو اسرائیل نے کیا تو اسے عالمی برادری سے خارج کر دیا جائے گا اور اس پر پابندیوں اور دیگر معاملات بھی سامنے آئیں گے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی چاہتے ہیں۔