انتخابات کیلیے 56 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
پشاور ڈویژن کے پانچ اضلاع میں خواتین اہلکاروں کی کمی کے باعث محکمہ صحت سے ملازمین لینے کا بھی فیصلہ
نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سید ارشد حسین شاہ نے کہا ہے کہ انتخابات کیلیے 56 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے جس کے لیے وفاق کو آگاہ کردیا ہے۔
پولیس لائنز کے دورے کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، وفاق کی طرف سے ضم اضلاع کے شئیرز اور دیگر فنڈز پورے نہیں مل رہے۔
سید ارشد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ مالی مسائل کے باجود پولیس کو مضبوط بنانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے لئے 56 ہزار سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے، اضافی سکیورٹی اہلکاروں کی فراہمی کا معاملہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد سے متعلق الیکشن کمیشن اور عدالت کا فیصلہ حتمی ہوگا اور صوبائی حکومت اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
اُدھر پشاور ڈویژن کے پانچ اضلاع میں تین ہزار 201 پولنگ سٹیشنز میں سے ایک ہزار 293 پولنگ سٹیشنز کو انہتائی حساس اور ایک ہزار 234 کو حساس قرار دے دیا گیا ہے۔
آئندہ انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے کمشنر پشاور محمد زبیر کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں پشاور ڈویژن کے تمام پانچوں اضلاع پشاور،نوشہرہ،چارسدہ،قبائلی ضلع مہمند اور ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز،اسپیشل برانچ،انٹیلیجنس بیورو اور سی ٹی ڈی کے افسران نے شرکت کی۔
پولنگ اسٹیشنز پر خواتین اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کیلیے محکمہ صحت سے خواتین کی خدمات مانگنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے کمشنر پشاور نے محکمہ صحت کو باقاعدہ مراسلہ بھی ارسال کردیا۔
کمشنر پشاور نے بتایا کہ پشاور ڈویژن کے پانچوں اضلاع میں ایک ہزار 293 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی، 1234 کو حساس قرار دیا گیا ہے، جہاں خواتین اہلکار تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔
اجلاس میں برف باری والے علاقوں میں الیکشن سے دو روز قبل برف ہٹانے کے لیے ہیوی مشینری کی دستیابی یقینی بنائے کے بھی احکامات جاری کیے۔