پڑوسن کا بچہ 2 لاکھ روپے میں فروخت کرنیوالی خاتون گرفتار
مدعیہ تہمینہ کے گھر 13سال سے اولاد نہ تھی اور یہ اپنے بھائی سے بچہ لے کر پال رہی تھی، پولیس
پولیس نے پروسن کا بچہ 2 لاکھ روپے میں فروخت کرنے والی خاتون سمیت 4 افراد کو گرفتار کرلیا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انوش کے مطابق پولیس نے 5 ماہ کا بچہ بازیاب کرکے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمہ آسیہ نے اپنی محلے دار تہمینہ کے گھر سے بچے کو اغوا کیا اور 2لاکھ میں فروخت کر دیا۔
پولیس کے مطابق ملزمہ آسیہ بہانے سے مدعیہ کے گھر گئی اور بچے کو کپڑوں کی گٹھڑی میں رکھ کر فرار ہو گئی، آسیہ نے اپنے خاوند شہباز سے ملکر بچے کو شہریار اور اس کے والد اشرف سے طے شدہ ڈیل کے مطابق 2لاکھ میں فروخت کر دیا۔
ڈاکٹر انوش نے بتایا کہ ملزمان بچے کو وصول کرنے کے بعد نتھوکی گاؤں فرار ہو گئے تھے، آسیہ ملزمان کے گھر میں ملازمہ تھی اور پہلے سے ان کے ساتھ ڈیل چل رہی تھی۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق معصوم بچے کو ہیومن انٹیلی جنس سمیت جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بازیاب کروا کر ملزمان کو گرفتار کیاگیا، مدعیہ تہمینہ کے گھر 13سال سے اولاد نہ تھی اور یہ اپنے بھائی سے بچہ لے کر پال رہی تھی۔
بچے کی بحفاظت بازیابی پر ورثا نے ایس ایس پی ڈاکٹر انوش مسعود کا ان کے دفتر آ کر شکریہ ادا کیااور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور کی طرف سے پولیس ٹیم کے لیے تعریفی اسناد کا اعلان کیا گیا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انوش کے مطابق پولیس نے 5 ماہ کا بچہ بازیاب کرکے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمہ آسیہ نے اپنی محلے دار تہمینہ کے گھر سے بچے کو اغوا کیا اور 2لاکھ میں فروخت کر دیا۔
پولیس کے مطابق ملزمہ آسیہ بہانے سے مدعیہ کے گھر گئی اور بچے کو کپڑوں کی گٹھڑی میں رکھ کر فرار ہو گئی، آسیہ نے اپنے خاوند شہباز سے ملکر بچے کو شہریار اور اس کے والد اشرف سے طے شدہ ڈیل کے مطابق 2لاکھ میں فروخت کر دیا۔
ڈاکٹر انوش نے بتایا کہ ملزمان بچے کو وصول کرنے کے بعد نتھوکی گاؤں فرار ہو گئے تھے، آسیہ ملزمان کے گھر میں ملازمہ تھی اور پہلے سے ان کے ساتھ ڈیل چل رہی تھی۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق معصوم بچے کو ہیومن انٹیلی جنس سمیت جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بازیاب کروا کر ملزمان کو گرفتار کیاگیا، مدعیہ تہمینہ کے گھر 13سال سے اولاد نہ تھی اور یہ اپنے بھائی سے بچہ لے کر پال رہی تھی۔
بچے کی بحفاظت بازیابی پر ورثا نے ایس ایس پی ڈاکٹر انوش مسعود کا ان کے دفتر آ کر شکریہ ادا کیااور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور کی طرف سے پولیس ٹیم کے لیے تعریفی اسناد کا اعلان کیا گیا۔