سائیکل کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت
شہر کی سڑکوں کو سائیکل سواروں کے لیے محفوظ بنانے کی ضرورت ہے
پاکستان میں فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کی وجوہات کا بھی سب کو علم ہے۔ پنجاب میں اسموگ کی شدت بھی بڑھ رہی ہے، حالیہ شدید سردی میں دھند اور اسموگ کے ملاپ نے لاہور شہر اور گرد ونواح پر اندھیرے کے بادل تان رکھے ہیں۔
اس میں پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں بھی شامل ہوتا ہے جس کی وجہ سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ اب تو کراچی شہر بھی اسموگ کا شکار ہونا شروع ہو رہا ہے۔
کراچی میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی تعداد پورے پاکستان میں سب سے زیادہ ہے اس لیے یہاں دھوئیں کی کثافت بھی بہت زیادہ ہے۔ کراچی اور لاہور اور ملک کے دیگر بڑے شہروں میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے سائیکل کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
شہر کی سڑکوں کو سائیکل سواروں کے لیے محفوظ بنانے کی ضرورت ہے، اسکول اور کالج کے بچوں کو سائیکل کلچر کے فوائد بتانے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح سائیکل رکشہ کی اجازت بھی دے دینی چاہیے۔ سائیکل کلچر سے فضائی آلودگی میں کمی آئے گی، ٹریفک حادثات میں بھی کمی ہو گی اور انسانی صحت کے لیے بھی یہ بہترین ایکسرسائز ہے۔
اس میں پٹرول اور ڈیزل گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں بھی شامل ہوتا ہے جس کی وجہ سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ اب تو کراچی شہر بھی اسموگ کا شکار ہونا شروع ہو رہا ہے۔
کراچی میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی تعداد پورے پاکستان میں سب سے زیادہ ہے اس لیے یہاں دھوئیں کی کثافت بھی بہت زیادہ ہے۔ کراچی اور لاہور اور ملک کے دیگر بڑے شہروں میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے سائیکل کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
شہر کی سڑکوں کو سائیکل سواروں کے لیے محفوظ بنانے کی ضرورت ہے، اسکول اور کالج کے بچوں کو سائیکل کلچر کے فوائد بتانے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح سائیکل رکشہ کی اجازت بھی دے دینی چاہیے۔ سائیکل کلچر سے فضائی آلودگی میں کمی آئے گی، ٹریفک حادثات میں بھی کمی ہو گی اور انسانی صحت کے لیے بھی یہ بہترین ایکسرسائز ہے۔