لیاری گینگ وار کا بھتہ وصولی کیلئے خواتین اور بچوں کا استعمال

اجرتی کارندوں کو 8 سے10 ہزار روپے معاوضہ دیا جاتا ہے، گرفتار ملزم کے سنسنی خیز انکشافات

فوٹو: ایکسپریس/فائل

لیاری گینگ وار نے بھتہ وصولی کیلئے خواتین اور بچوں کا استعمال شروع کردیا۔

گارڈن پولیس کے ہاتھوں مبینہ مقابلے کے دوران گرفتارملزم نے انکشاف کیا ہے کہ لیاری گینگ وارنے کرائے پرکارندے حاصل کرنا شروع کردیے ہیں جنہیں تاجروں کو بھتے کی پرچی پہنچانے اور فائرنگ کرنے کا 8 سے 10 ہزار روپے معاوضہ دیا جاتا ہے۔


ملزم کبیراحمد نے تفتیش کے دوران اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ لیاری گینگ وارکمانڈر وصی اللہ لاکھو فون پر ہمارا حیلہ پوچھ کر دوسرے کارندے کو بتاتا پھر ہم ملکر واردات کرتے ہیں۔

ملزم نے بتایا کہ وہ گزشتہ 3 سال سے بھتے کی پرچی دینے اور فائرنگ کرنے کا کام کررہا ہے۔ بھتہ وصولی کے لیے خواتین و بچوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں سے لڑکے ہمارے ساتھ کام کرتے تھے۔

ملزن نے بتایا کہ وصی اللہ لاکھو کا نیٹ ورک ایران سے چل رہا ہے جس میں چالیس سے زائد کارندے ہیں۔ ایاز زہری، ارسلان پٹنی، احمد علی مگسی، فیصل پٹھان، بہادر پی ایم ٹی سمیت دیگر کارندے شہر میں وصی اللہ لاکھو کیلئے کام کرتے ہیں۔
Load Next Story