فل کورٹ ریفرنس وڈیو کے معاملے پر’’جیو‘‘ نے سپریم کورٹ انتظامیہ کو شرمندہ کیا تحقیقاتی رپورٹ
جیونیوز کو اس یقین دہانی پر وڈیو فراہم کی گئی کہ اس کی کاپی دیگر چینلز کو بھی فراہم کریں لیکن ایسا نہیں کیا گیا، رپورٹ
سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے فل کورٹ ریفرنس سے الوداعی خطاب کی وڈیو کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیو نیوز کو تقریب کی وڈیو دیگر چینلز کو فراہم کرنے کی یقین دہانی پر دی گئی تھی لیکن انہوں نے ایسا نہ کرکے سپریم کورٹ انتظامیہ کو شرمندہ کیا۔
فل کورٹ ریفرنس سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے الوداعی خطاب کی کوریج کے معاملے کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 11 دسمبر 2013 کو سپریم کورٹ نے فل کورٹ ریفرنس سے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے الوداعی خطاب کی کوریج کی کسی بھی چینل کو اجازت نہیں دی تھی، عدالتی انتطامیہ نے جیو نیوز کے رپورٹر قیوم صدیقی اور دیگر عملے کو اس یقین دہانی پر وڈیو فراہم کی تھی کہ وہ اس کی کاپی دیگر نیوز چینلز کو بھی فراہم کریں گے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ بعد ازاں جیو نیوز نے اس وڈیو کو خصوصی فوٹیجز کے طور پر نشر کیا ، اس طرح کا اقدام کرکے جیو نیوز اور اس کے عملے سے سپریم کورٹ انتظامیہ کو شرمندہ ہونا پڑا۔
واضح رہے کہ 11 دسمبر 2013 کو سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سپریم کورٹ کے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کیا تھا جس کی وڈیو صرف جیو نیوز پر نشر ہوئی تھی جس پر دیگر چینلز نے شدید احتجاج کیا تھا ، صحافیوں کی جانب سے معاملہ اٹھانے پر موجودہ چیف جسٹس نے واقعے کی تحقیقیت کے لئے کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی رپورٹ 5 ماہ بعد منظر عام پر آئی ہے۔
فل کورٹ ریفرنس سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے الوداعی خطاب کی کوریج کے معاملے کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 11 دسمبر 2013 کو سپریم کورٹ نے فل کورٹ ریفرنس سے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے الوداعی خطاب کی کوریج کی کسی بھی چینل کو اجازت نہیں دی تھی، عدالتی انتطامیہ نے جیو نیوز کے رپورٹر قیوم صدیقی اور دیگر عملے کو اس یقین دہانی پر وڈیو فراہم کی تھی کہ وہ اس کی کاپی دیگر نیوز چینلز کو بھی فراہم کریں گے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ بعد ازاں جیو نیوز نے اس وڈیو کو خصوصی فوٹیجز کے طور پر نشر کیا ، اس طرح کا اقدام کرکے جیو نیوز اور اس کے عملے سے سپریم کورٹ انتظامیہ کو شرمندہ ہونا پڑا۔
واضح رہے کہ 11 دسمبر 2013 کو سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سپریم کورٹ کے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کیا تھا جس کی وڈیو صرف جیو نیوز پر نشر ہوئی تھی جس پر دیگر چینلز نے شدید احتجاج کیا تھا ، صحافیوں کی جانب سے معاملہ اٹھانے پر موجودہ چیف جسٹس نے واقعے کی تحقیقیت کے لئے کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی رپورٹ 5 ماہ بعد منظر عام پر آئی ہے۔