اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کیلیے 100 سے زائد امیدوار میدان میں
امیدواروں کے انٹرویو چیئرمین ایچ ای سی کے غیرملکی دورے سے واپسی پر منعقد ہوں گے
وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی دوڑ میں ملک بھر سے 100 سے زائد امیدوار میدان میں آگئے ہیں اور اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان کو سندھ سمیت پورے ملک سے براہ راست اور بالواسطہ یا نامزدگیوں پر مشتمل 111 درخواستیں پورٹل پر موصول ہوئی ہیں۔
ان درخواستوں کے اجمالی جائزے کے بعد اسکروٹنی کے سلسلے میں تلاش کمیٹی کا پہلا اجلاس جمعہ کو ہورہا ہے۔
ایچ ای سی کے چیئرمین اور تلاش کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر مختار احمد کے انتہائی قریبی اور بااعتماد ذرائع نے '' ایکسپریس'' کو بتایا کہ جن ماہرین تعلیم کو دیگر ایجوکیشن ایکسپرٹ کی جانب سے نامزد کیا گیا ہے ان میں اقرا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی کی نامزدگی کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک اسلام آباد اور ایچ ای جے کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری کی جانب سے سامنے آئی ہے۔
ڈاکٹر اجتبی شاہ ،ڈاکٹر احسان الہی ولیم سمیت مزید کچھ افراد کو بھی بعض ریسرچرز کی جانب سے نامزد کیا گیا ہے، مزید براں پروفیسر ڈاکٹر اے زیڈ ہلالی، ڈاکٹر سہیل حمید، ڈاکٹر احمد قادری کی درخواستیں 29 دسمبر کی مقررہ تاریخ تک 65 برس سے زائد عمر ہونے کی بنیاد پر مسترد کردی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں دیگر امیدواروں میں ڈاکٹر ضیاء الدین، ڈاکٹر گوہر مہر، آصف علی، ڈاکٹر محمد زاہد، اقبال آفریدی، ڈاکٹر نصرت ادریس ،ڈاکٹر مہ جبیں ضیاء الدین، مدثر غفور، شہزاد مرتضی، ڈاکٹر ثمر سلطانہ، ڈاکٹر روبینہ فاروق، مہناز حسن وائس چانسلر کے امیدواروں میں شامل ہیں۔
جاوید اقبال، زرینہ علی، ڈاکٹر خالد مصطفی، عبدالقدیر بزدار، ڈاکٹر فاروق حسن، ڈاکٹر مدد علی شاہ، کامران عظیم، مسعود مشکور، عمران جامی، مدثر اصرار، ڈاکٹر محمد طفیل ، روبینہ مشتاق ، منہاج الحسن ، عارف زبیر، جاوید اقبال قاضی، اکرم شیخ ، طاہر خلیلی، رخسار احمد اور شفیق الرحمن سمیت دیگر بھی وائس چانسلر کے عہدے کے امیدوار ہیں۔
ایچ ای سی کے ذرائع کے مطابق امیدواروں کے میرٹ سے متعلق مارکنگ کا جو معیار طے کیا گیا ہے اس میں پی ایچ ڈی کے 7 مارکس ہوں گے جبکہ پروفیشنل اینڈ لیڈر شپ ایکسپیرینس کے 15، پبلیکیشنز کے 7، فنانشل منیجمنٹ کے 8 اور اسٹریٹیجک پلان برائے اردو یونیورسٹی کے 10مارکس جبکہ انٹرویو کے 50 مارکس رکھے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چونکہ چیئرمین ایچ ای سی ایک غیر ملکی دورے پر جلد روانہ ہورہے ہیں اس لیے امیدواروں کے انٹرویو ان کی وطن واپسی پر 25 جنوری اور اس کے بعد ہوں گے۔
ان درخواستوں کے اجمالی جائزے کے بعد اسکروٹنی کے سلسلے میں تلاش کمیٹی کا پہلا اجلاس جمعہ کو ہورہا ہے۔
ایچ ای سی کے چیئرمین اور تلاش کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر مختار احمد کے انتہائی قریبی اور بااعتماد ذرائع نے '' ایکسپریس'' کو بتایا کہ جن ماہرین تعلیم کو دیگر ایجوکیشن ایکسپرٹ کی جانب سے نامزد کیا گیا ہے ان میں اقرا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی کی نامزدگی کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک اسلام آباد اور ایچ ای جے کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری کی جانب سے سامنے آئی ہے۔
ڈاکٹر اجتبی شاہ ،ڈاکٹر احسان الہی ولیم سمیت مزید کچھ افراد کو بھی بعض ریسرچرز کی جانب سے نامزد کیا گیا ہے، مزید براں پروفیسر ڈاکٹر اے زیڈ ہلالی، ڈاکٹر سہیل حمید، ڈاکٹر احمد قادری کی درخواستیں 29 دسمبر کی مقررہ تاریخ تک 65 برس سے زائد عمر ہونے کی بنیاد پر مسترد کردی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں دیگر امیدواروں میں ڈاکٹر ضیاء الدین، ڈاکٹر گوہر مہر، آصف علی، ڈاکٹر محمد زاہد، اقبال آفریدی، ڈاکٹر نصرت ادریس ،ڈاکٹر مہ جبیں ضیاء الدین، مدثر غفور، شہزاد مرتضی، ڈاکٹر ثمر سلطانہ، ڈاکٹر روبینہ فاروق، مہناز حسن وائس چانسلر کے امیدواروں میں شامل ہیں۔
جاوید اقبال، زرینہ علی، ڈاکٹر خالد مصطفی، عبدالقدیر بزدار، ڈاکٹر فاروق حسن، ڈاکٹر مدد علی شاہ، کامران عظیم، مسعود مشکور، عمران جامی، مدثر اصرار، ڈاکٹر محمد طفیل ، روبینہ مشتاق ، منہاج الحسن ، عارف زبیر، جاوید اقبال قاضی، اکرم شیخ ، طاہر خلیلی، رخسار احمد اور شفیق الرحمن سمیت دیگر بھی وائس چانسلر کے عہدے کے امیدوار ہیں۔
ایچ ای سی کے ذرائع کے مطابق امیدواروں کے میرٹ سے متعلق مارکنگ کا جو معیار طے کیا گیا ہے اس میں پی ایچ ڈی کے 7 مارکس ہوں گے جبکہ پروفیشنل اینڈ لیڈر شپ ایکسپیرینس کے 15، پبلیکیشنز کے 7، فنانشل منیجمنٹ کے 8 اور اسٹریٹیجک پلان برائے اردو یونیورسٹی کے 10مارکس جبکہ انٹرویو کے 50 مارکس رکھے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق چونکہ چیئرمین ایچ ای سی ایک غیر ملکی دورے پر جلد روانہ ہورہے ہیں اس لیے امیدواروں کے انٹرویو ان کی وطن واپسی پر 25 جنوری اور اس کے بعد ہوں گے۔