بابری مسجد پرمتنازع مندر کا افتتاح بڑے ہندو مذہبی پیشواؤں کا بائیکاٹ

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 22 جنوری کو متنازع مندر کا افتتاح کریں گے

مندر کی تقریب مذہبی نہیں سیاسی ہے، ہندو رہنما:فوٹو:فائل

ہندوؤں کے مذہبی پیشواؤں نے بھارتی شہر ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ پر متنازع مندر کی افتتاحی تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکمراں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی جانب سے تاریخی بابری مسجد کی جگہ تعمیر کیے گئے متنازع مندر کی افتتاحی تقریب میں ہندوؤں کے 4 بڑے پیشواؤں نے شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔


ہندو رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ مذہبی نہیں سیاسی تقریب ہے۔بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس پہلے ہی مندرکو متنازع قرار دے کر تقریب کا بائیکاٹ کرچکی ہے۔

بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی بابری مسجد کو شہید کرنے اور اس کی جگہ مندر تعمیر کرنے کی مہم میں پیش پیش تھے۔ بابری مسجد کو ہندو انتہا پسندوں نے 1992 میں تاریخی بابری مسجد کو شہید کردیا تھا۔ مسجد کی شہادت پر احتجاج کرنے والے ہزاروں مسلمانوں کو بھی شہید کیا گیا۔

نریندر مودی 22 جنوری کو ایودھیا میں متنازع مندر کا افتتاح کریں گے۔ تقریب میں شرکت کے لیے بالی ووڈ کے اسٹارز، سیاستدانوں سمیت مختلف شعبوں کی مشہور شخصیات کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
Load Next Story