ہالی وڈ سٹار کرس ہیمسورتھ
مختصر وقت میں شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے ایکشن ہیرو کی زندگی کے نشیب و فراز
ہالی وڈ کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو اس میدان میں محنت کرنے والے لوگوں کی کمی دکھائی نہیں دیتی، اداکار برس ہا برس محنت شاقہ کرتے ہیں لیکن کامیابی بہت کم خوش قسمتوں کے حصے میں آتی ہے، پھر یہ خوش قسمت شوبز انڈسٹری پر دہائیوں راج کرتے ہیں۔
ان خوش قسمت افراد کی بھی تین کیٹگریز ہیں، ایک وہ جنہیں اس صنعت میں اپنا مقام بناتے سالوں لگ جاتے ہیں دوسرے وہ جو مختصر وقت میں ہی مقبول ضرور ہو جاتے ہیں لیکن پھر وہ اپنی اس مقبولیت کو برقرار نہیں رکھ پاتے تاہم تیسری کیٹگری ان لوگوں کی ہے، جو نہ صرف بہت کم وقت میں مقبول ہوئے بلکہ آئندہ دہائیوں تک اپنے سٹیٹس کو برقرار بھی رکھا، اس کیٹگری کے اداکاروں میں ایک نام ہالی وڈ سٹار، ایکشن ہیرو کرس ہیمسورتھ کا ہے۔
جنہوں نے بہت کم وقت میں شوبز کی دنیا کو فتح کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ اداکار کو پرفارمنگ آرٹس اور خیراتی تنظیموں کے لیے خدمات کے عوض 2021ء میں ملکہ کی سالگرہ کے موقع پر ممبر آف دی آرڈر آف آسٹریلیا سے نوازا گیا۔
معروف میگزین پیپلز نے انہیں دنیا کی زندہ پُرکشش شخصیات کی فہرست میں پہلے نمبر پر براجمان کیا ہے۔ فوربز نے 2014،2015اور2018 میں انہیں دنیا کے مہنگے ترین اداکاروں کی فہرست میں شامل کیا۔
کرسٹوفر ہیمسورتھ المعروف کرس ہیمسورتھ 11 اگست 1983ء کو میلبورن (آسٹریلیا) میں پیدا ہوئے۔ ان کی والدہ لیونی ہیمسورتھ ایک ٹیچر جبکہ والد کریگ ہیمسورتھ سماجی خدمات کے مشیر تھے۔ اداکار تین بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔
ان کا بڑا بھائی لیوک اور چھوٹی بہن لیام بھی اداکاری کے پیشے سے جڑے ہیں۔ ان کے نانا ایک ولندیزی تارکین وطن ہیں اور ان کی نانی آئرش نسل سے ہیں۔ تاہم دوسری طرف والد کی طرف سے وہ انگریزی، سکاٹش اور جرمن نسب سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان کی پرورش میلبورن کے مضافاتی علاقوں میں ہوئی، جس کے بارے میں اداکار کا کہنا ہے کہ '' میرے بچپن کی یادیں مویشیوں سے جڑی ہیں کیوں کہ جن علاقوں میں ہم رہتے تھے وہاں مگرمچھوں اور بھینسوں کے ساتھ زندگی گزاری''۔ اس دوران انہوں نے ہیٹمونٹ کے ہائی اسکول سے تعلیم حاصل کی جس کی بعد ان کا خاندان ایک فلپ جزیرے پر چلا گیا۔
اداکار کی پیشہ وارانہ زندگی پر بات شروع کی جائے تو ان کا آغاز ٹیلی ویژن سے ہوا، جہاں 2002ء میں انہوں نے ایک آسٹریلوی ڈرامے Guinevere Jones کی دو اقساط میں کام کیا، اس دوران انہیں دو مزید ڈراموں Neighbours اور Marshall Law میں بھی قسمت آزمائی کا موقع ملا لیکن تقدیر ان پر مہربان نہ ہوئی۔
2004ء میں ہیمسورتھ نے مقبول زمانہ آسٹریلوی ڈرامہ سیریز Home and Away کے معروف کردار Robbie Hunter کے لئے آڈیشن دیا لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے تاہم کچھ ہی دیر بعد ڈرامے کی انتظامیہ نے انہیں دوسرے کردار کے لئے بلا لیا، جس پر وہ راضی ہوگئے، اس سیریز کی 8175 اقساط تھیں، جن میں سے 171 میں کرس نے کام کیا۔
اس سیریز کے حوالے سے اداکار کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس سیریز کی وجہ سے انہیں شناخت ملنا شروع ہو گئی لیکن فلم انڈسٹری میں اسے قبول نہیں کیا گیا۔ 2006ء میں ہیمسورتھ نے Dancing with the Stars Australia کے پانچویں سیزن بھی بطور ڈانسر بھی حصہ لیا لیکن صرف 6 ماہ بعد ہی انہیں شو سے الوداع کر دیا گیا۔
آسٹریلوی ٹیلی ویژن کے بعد 2009ء میں ایکشن ہیرو نے ہالی وڈ کا رخ کیا، جہاں Star Trek نامی پہلی فلم میں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کیا۔ اس فلم میں انہیں ایک باپ کا کردار دیا گیا، جو انہوں نے بخوبی نبھایا۔ 127 منٹس پر مشتمل اس فلم کو بنانے کی لاگت 150 ملین ڈالر تھی جبکہ باکس آفس پر کمائی 4سو ملین ڈالر کے قریب رہی۔ یوں اس فلم کو ایک اعتبار سے پسندیدگی کی سند عطا ہوئی۔
اس فلم کے پروڈیوسر جے جے ابرامز نے فلم میں بہترین اداکاری کرنے پر کرس کی صلاحیتوں کی تعریف کی، اسی برس اداکار کو اپنی دوسری فلم A Perfect Getaway میں کام کا موقع ملا، یہ بظاہر ایک چھوٹی فلم تھی، جس کی لاگت 14 ملین جبکہ کمائی 22 ملین ڈالر رہی تاہم فلم میں کرس کی اداکاری کو پسند کیا گیا۔ 2010ء تک مغربی و امریکی میڈیا نے کرس ہیمسورتھ کو اے کیٹگری میں شامل کرنا شروع کر دیا تھا۔
پھر 2011ء آیا، جب کرش ہیسمورتھ کی مقبولیت کو چارچاند لگ گئے۔ اس برس معروف امریکی پروڈکشن کمپنی مارول سٹوڈیوز نے مشہور زمانہ فلم Thor بنائی، جس میں مرکزی کردار کرس کو دیا گیا، جو انہوں نے خوب نبھایا۔ اس فلم کو دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہوئی اور بچوں سے لے کر بڑوں تک سب نے اسے پسندیدگی کی سند عطا کی۔
یہ ایک سائنس فکشن، تھرل اور ایکشن سے بھرپور فلم تھی، جس کا بجٹ 150 ملین ڈالر جبکہ کمائی لاگت سے تین گنا زیادہ یعنی 450 ملین ڈالر رہی۔ دنیا بھر میں اس برس کی یہ 15ویں سب سے زیادہ کمائی کرنے والے فلم قرار پائی۔ یہ فلم اتنی کامیاب رہی کہ اس کے بعد اب تک اس سیریز کی مزید تین فلمیں آ چکی ہیں اور پانچویں فلم کے لئے اگلے برس یعنی 2024ء کے اکتوبر کی تاریخ دی جا رہی ہے۔
Thor کی وجہ سے ہیمسورتھ کو دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہوئی اور ان کے فینز کی تعداد لاکھوں تک پہنچ گئی، جو ہر وقت اداکار کی سرگرمیوں کے بارے میں دلچسپی رکھنے لگے۔ اداکار نے اس فلم کے لئے 20 پاؤنڈ تک اپنا وزن بڑھایا تھا، جس کی وجہ سے ان کی شخصیت بہت پُرکشش بن گئی اور فینز ان کی ورزش کے معمولات جاننے کے لئے بے تاب رہنے لگے۔ اور یہی وجہ تھی بعدازاں اداکار نے فٹنس ایپ سنٹر بنا لیا، جو صارفین کو غذائیت، تندرستی اور ورزش کے معمولات تک رسائی فراہم کرتا تھا۔
2010ء کے اوائل میں ہیمسورتھ نے ہسپانوی ماڈل و اداکارہ ایلسا پاٹکے کے ساتھ ملاقاتیں شروع کر دیں اور پھر اسی برس دسمبر میں یہ جوڑا ایک ہو گیا۔ 2012ء میں قدرت نے اس جوڑے کو بیٹی عطا کی تو 2014ء میں ان کے ہاں جڑواں بچے پیدا ہوئے۔
ہالی وڈ کے ایکشن ہیرو کی پیشہ وارانہ زندگی
ہالی وڈ سٹار کرس ہیمسورتھ نے 2002ء میں شوبز کی دنیا میں ٹیلی ویژن کے ایک ڈرامہ Guinevere Jones سے قدم رکھا، جس میں انہیں صرف تین اقساط میں کام کا موقع دیا گیا، لیکن اسی برس انہوں نے Neighbours اور Marshall Law نامی ڈراموں میں بھی کافی ہاتھ پائوں مارے، اس کے بعد انہوں نے 2003ء میں ایک اور ڈرامہ (The Saddle Club)کیا۔
تاہم انہیں 2004ء میں شروع ہونے والے ڈرامے Home and Away سے پہچان ملنا شروع ہوئی، جس میں انہوں نے مرکزی کردار ادا کیا، جو بے حد پسند کیا گیا۔
2006ء میں انہوں نے Dancing with the Stars نامی ڈرامہ کے بعد تقریباً 9 سال کے لئے ٹیلی ویژن سے بریک لے لی۔ جس کے بعد انہوں نے اب تک یعنی 2006ء کے بعد سے صرف 5 ٹیلی ویژن ڈراموں میں کام کیا۔
یوں انہوں نے مجموعی طور پر12 ٹیلی ویژن ڈراموں میں کام کیا۔ ایکشن ہیرو نے 2009ء میں 26 برس کی عمر میں اپنی پہلی فلم کی، جس کا نام Star Trek تھا، یہ ایکشن سے بھرپور ایک فکشن فلم تھی، لیکن اس میں ان کو کوئی مرکزی کردار نہیں ملا، جس کے بعد انہوں نے دو مزید فلموں A Perfect Getaway اور Ca$h میں بھی کام کیا لیکن ان کو شہرت کی سیڑھی پر چڑھانے کے لئے 2011ء میں ریلیز ہونے والی فلم Thor کا انتظام کرنا پڑا، اس فلم نے ریلیز ہوتے ہی اپنی ہم عصر فلموں کے چھکے چھڑوا دیئے، جن میں نامور اداکار بھی شامل تھے۔
اس فلم کے بعد کرس ہیمسورتھ کو بڑی فلموں کی آفرز آنے لگیں، جن میں مشہور زمانہ فلم The Avengers، Red Dawn، Rush،In The Heart Of The Sea ، Bad Times At The El Royale، The Huntsman: Winter's War، Men in Black: International، Interceptor، Extraction 2 وغیرہ شامل ہیں۔
اداکار نے نہاتی مختصر وقت میں اب تک 32 فلموں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے جبکہ ان کی دو فلمیں Furiosa: A Mad Max Saga اور Transformers One اگلے برس ریلیز کے لئے تیاری کے آخری مراحل میں ہیں۔ ڈرامہ اور فلم کے علاوہ اداکار نے 3 ویڈیو گیمز میں بھی اپنی شخصیت اور آواز کا جادو چلایا ہے۔
معروف آسٹریلوی اداکار کرس ہیمسورتھ MTV Movie ، People's Choice، Kids' Choice اور Teen Choiceجیسے متعدد ایوارڈز اپنے نام کر چکے ہیں اور درجنوں ایوارڈز کے لئے انہیں نامزدگی کا اعزاز بھی حاصل ہو چکا ہے۔
ان خوش قسمت افراد کی بھی تین کیٹگریز ہیں، ایک وہ جنہیں اس صنعت میں اپنا مقام بناتے سالوں لگ جاتے ہیں دوسرے وہ جو مختصر وقت میں ہی مقبول ضرور ہو جاتے ہیں لیکن پھر وہ اپنی اس مقبولیت کو برقرار نہیں رکھ پاتے تاہم تیسری کیٹگری ان لوگوں کی ہے، جو نہ صرف بہت کم وقت میں مقبول ہوئے بلکہ آئندہ دہائیوں تک اپنے سٹیٹس کو برقرار بھی رکھا، اس کیٹگری کے اداکاروں میں ایک نام ہالی وڈ سٹار، ایکشن ہیرو کرس ہیمسورتھ کا ہے۔
جنہوں نے بہت کم وقت میں شوبز کی دنیا کو فتح کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ اداکار کو پرفارمنگ آرٹس اور خیراتی تنظیموں کے لیے خدمات کے عوض 2021ء میں ملکہ کی سالگرہ کے موقع پر ممبر آف دی آرڈر آف آسٹریلیا سے نوازا گیا۔
معروف میگزین پیپلز نے انہیں دنیا کی زندہ پُرکشش شخصیات کی فہرست میں پہلے نمبر پر براجمان کیا ہے۔ فوربز نے 2014،2015اور2018 میں انہیں دنیا کے مہنگے ترین اداکاروں کی فہرست میں شامل کیا۔
کرسٹوفر ہیمسورتھ المعروف کرس ہیمسورتھ 11 اگست 1983ء کو میلبورن (آسٹریلیا) میں پیدا ہوئے۔ ان کی والدہ لیونی ہیمسورتھ ایک ٹیچر جبکہ والد کریگ ہیمسورتھ سماجی خدمات کے مشیر تھے۔ اداکار تین بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔
ان کا بڑا بھائی لیوک اور چھوٹی بہن لیام بھی اداکاری کے پیشے سے جڑے ہیں۔ ان کے نانا ایک ولندیزی تارکین وطن ہیں اور ان کی نانی آئرش نسل سے ہیں۔ تاہم دوسری طرف والد کی طرف سے وہ انگریزی، سکاٹش اور جرمن نسب سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان کی پرورش میلبورن کے مضافاتی علاقوں میں ہوئی، جس کے بارے میں اداکار کا کہنا ہے کہ '' میرے بچپن کی یادیں مویشیوں سے جڑی ہیں کیوں کہ جن علاقوں میں ہم رہتے تھے وہاں مگرمچھوں اور بھینسوں کے ساتھ زندگی گزاری''۔ اس دوران انہوں نے ہیٹمونٹ کے ہائی اسکول سے تعلیم حاصل کی جس کی بعد ان کا خاندان ایک فلپ جزیرے پر چلا گیا۔
اداکار کی پیشہ وارانہ زندگی پر بات شروع کی جائے تو ان کا آغاز ٹیلی ویژن سے ہوا، جہاں 2002ء میں انہوں نے ایک آسٹریلوی ڈرامے Guinevere Jones کی دو اقساط میں کام کیا، اس دوران انہیں دو مزید ڈراموں Neighbours اور Marshall Law میں بھی قسمت آزمائی کا موقع ملا لیکن تقدیر ان پر مہربان نہ ہوئی۔
2004ء میں ہیمسورتھ نے مقبول زمانہ آسٹریلوی ڈرامہ سیریز Home and Away کے معروف کردار Robbie Hunter کے لئے آڈیشن دیا لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے تاہم کچھ ہی دیر بعد ڈرامے کی انتظامیہ نے انہیں دوسرے کردار کے لئے بلا لیا، جس پر وہ راضی ہوگئے، اس سیریز کی 8175 اقساط تھیں، جن میں سے 171 میں کرس نے کام کیا۔
اس سیریز کے حوالے سے اداکار کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس سیریز کی وجہ سے انہیں شناخت ملنا شروع ہو گئی لیکن فلم انڈسٹری میں اسے قبول نہیں کیا گیا۔ 2006ء میں ہیمسورتھ نے Dancing with the Stars Australia کے پانچویں سیزن بھی بطور ڈانسر بھی حصہ لیا لیکن صرف 6 ماہ بعد ہی انہیں شو سے الوداع کر دیا گیا۔
آسٹریلوی ٹیلی ویژن کے بعد 2009ء میں ایکشن ہیرو نے ہالی وڈ کا رخ کیا، جہاں Star Trek نامی پہلی فلم میں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا اظہار کیا۔ اس فلم میں انہیں ایک باپ کا کردار دیا گیا، جو انہوں نے بخوبی نبھایا۔ 127 منٹس پر مشتمل اس فلم کو بنانے کی لاگت 150 ملین ڈالر تھی جبکہ باکس آفس پر کمائی 4سو ملین ڈالر کے قریب رہی۔ یوں اس فلم کو ایک اعتبار سے پسندیدگی کی سند عطا ہوئی۔
اس فلم کے پروڈیوسر جے جے ابرامز نے فلم میں بہترین اداکاری کرنے پر کرس کی صلاحیتوں کی تعریف کی، اسی برس اداکار کو اپنی دوسری فلم A Perfect Getaway میں کام کا موقع ملا، یہ بظاہر ایک چھوٹی فلم تھی، جس کی لاگت 14 ملین جبکہ کمائی 22 ملین ڈالر رہی تاہم فلم میں کرس کی اداکاری کو پسند کیا گیا۔ 2010ء تک مغربی و امریکی میڈیا نے کرس ہیمسورتھ کو اے کیٹگری میں شامل کرنا شروع کر دیا تھا۔
پھر 2011ء آیا، جب کرش ہیسمورتھ کی مقبولیت کو چارچاند لگ گئے۔ اس برس معروف امریکی پروڈکشن کمپنی مارول سٹوڈیوز نے مشہور زمانہ فلم Thor بنائی، جس میں مرکزی کردار کرس کو دیا گیا، جو انہوں نے خوب نبھایا۔ اس فلم کو دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہوئی اور بچوں سے لے کر بڑوں تک سب نے اسے پسندیدگی کی سند عطا کی۔
یہ ایک سائنس فکشن، تھرل اور ایکشن سے بھرپور فلم تھی، جس کا بجٹ 150 ملین ڈالر جبکہ کمائی لاگت سے تین گنا زیادہ یعنی 450 ملین ڈالر رہی۔ دنیا بھر میں اس برس کی یہ 15ویں سب سے زیادہ کمائی کرنے والے فلم قرار پائی۔ یہ فلم اتنی کامیاب رہی کہ اس کے بعد اب تک اس سیریز کی مزید تین فلمیں آ چکی ہیں اور پانچویں فلم کے لئے اگلے برس یعنی 2024ء کے اکتوبر کی تاریخ دی جا رہی ہے۔
Thor کی وجہ سے ہیمسورتھ کو دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہوئی اور ان کے فینز کی تعداد لاکھوں تک پہنچ گئی، جو ہر وقت اداکار کی سرگرمیوں کے بارے میں دلچسپی رکھنے لگے۔ اداکار نے اس فلم کے لئے 20 پاؤنڈ تک اپنا وزن بڑھایا تھا، جس کی وجہ سے ان کی شخصیت بہت پُرکشش بن گئی اور فینز ان کی ورزش کے معمولات جاننے کے لئے بے تاب رہنے لگے۔ اور یہی وجہ تھی بعدازاں اداکار نے فٹنس ایپ سنٹر بنا لیا، جو صارفین کو غذائیت، تندرستی اور ورزش کے معمولات تک رسائی فراہم کرتا تھا۔
2010ء کے اوائل میں ہیمسورتھ نے ہسپانوی ماڈل و اداکارہ ایلسا پاٹکے کے ساتھ ملاقاتیں شروع کر دیں اور پھر اسی برس دسمبر میں یہ جوڑا ایک ہو گیا۔ 2012ء میں قدرت نے اس جوڑے کو بیٹی عطا کی تو 2014ء میں ان کے ہاں جڑواں بچے پیدا ہوئے۔
ہالی وڈ کے ایکشن ہیرو کی پیشہ وارانہ زندگی
ہالی وڈ سٹار کرس ہیمسورتھ نے 2002ء میں شوبز کی دنیا میں ٹیلی ویژن کے ایک ڈرامہ Guinevere Jones سے قدم رکھا، جس میں انہیں صرف تین اقساط میں کام کا موقع دیا گیا، لیکن اسی برس انہوں نے Neighbours اور Marshall Law نامی ڈراموں میں بھی کافی ہاتھ پائوں مارے، اس کے بعد انہوں نے 2003ء میں ایک اور ڈرامہ (The Saddle Club)کیا۔
تاہم انہیں 2004ء میں شروع ہونے والے ڈرامے Home and Away سے پہچان ملنا شروع ہوئی، جس میں انہوں نے مرکزی کردار ادا کیا، جو بے حد پسند کیا گیا۔
2006ء میں انہوں نے Dancing with the Stars نامی ڈرامہ کے بعد تقریباً 9 سال کے لئے ٹیلی ویژن سے بریک لے لی۔ جس کے بعد انہوں نے اب تک یعنی 2006ء کے بعد سے صرف 5 ٹیلی ویژن ڈراموں میں کام کیا۔
یوں انہوں نے مجموعی طور پر12 ٹیلی ویژن ڈراموں میں کام کیا۔ ایکشن ہیرو نے 2009ء میں 26 برس کی عمر میں اپنی پہلی فلم کی، جس کا نام Star Trek تھا، یہ ایکشن سے بھرپور ایک فکشن فلم تھی، لیکن اس میں ان کو کوئی مرکزی کردار نہیں ملا، جس کے بعد انہوں نے دو مزید فلموں A Perfect Getaway اور Ca$h میں بھی کام کیا لیکن ان کو شہرت کی سیڑھی پر چڑھانے کے لئے 2011ء میں ریلیز ہونے والی فلم Thor کا انتظام کرنا پڑا، اس فلم نے ریلیز ہوتے ہی اپنی ہم عصر فلموں کے چھکے چھڑوا دیئے، جن میں نامور اداکار بھی شامل تھے۔
اس فلم کے بعد کرس ہیمسورتھ کو بڑی فلموں کی آفرز آنے لگیں، جن میں مشہور زمانہ فلم The Avengers، Red Dawn، Rush،In The Heart Of The Sea ، Bad Times At The El Royale، The Huntsman: Winter's War، Men in Black: International، Interceptor، Extraction 2 وغیرہ شامل ہیں۔
اداکار نے نہاتی مختصر وقت میں اب تک 32 فلموں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے جبکہ ان کی دو فلمیں Furiosa: A Mad Max Saga اور Transformers One اگلے برس ریلیز کے لئے تیاری کے آخری مراحل میں ہیں۔ ڈرامہ اور فلم کے علاوہ اداکار نے 3 ویڈیو گیمز میں بھی اپنی شخصیت اور آواز کا جادو چلایا ہے۔
معروف آسٹریلوی اداکار کرس ہیمسورتھ MTV Movie ، People's Choice، Kids' Choice اور Teen Choiceجیسے متعدد ایوارڈز اپنے نام کر چکے ہیں اور درجنوں ایوارڈز کے لئے انہیں نامزدگی کا اعزاز بھی حاصل ہو چکا ہے۔