بینک لاکرز ڈکیتی کیس متاثرین نے ملزمان سے برآمد زیورات شناخت کرلیے

متاثرہ زرینہ اپنی قیمتی اشیا دیکھ کر روپڑی، پروفیسر رضوان فاروقی نے بھی اشیا پہچان لیں


Staff Reporter June 01, 2014
ملزمان نے احاطہ عدالت سے باہر نکلتے ہی سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، پولیس انسپکٹر فوٹو: ایکسپریس/فائل

DUBAI: ایم سی بی بینک لاکرز ڈکیتی کیس میں متاثرین نے ملزمان سے برآمد کیے جانے والے زیورات شناخت کرلیے۔

ہفتے کو جیل حکام نے مقدمے میں ملوث ملزمان محمد علی ،شکیل احمد اورکاشف محمودکوجوڈیشل مجسٹریٹ شرقی سلیمان برڑوکے روبرو پیش کیا ،تھانہ سولجر بازارکے تفتیشی انچارج سب انسپکٹر فیض الحسن نے عدالت میں ملزمان سے برآمد کیے جانے والے زیورات عدالت میں پیش کیے ،عدالت نے تمام زیورات کو الگ الگ تھیلے میں بند کرکے میز پر رکھاتھا ، استغاثہ نے 2 متاثرین خاتون زرینہ اور این ای ڈی یونیورسٹی کے پروفیسر رضوان فاروقی کوزیورات شناخت کرنے کیلیے پیش کیا تھا ،دونوں نے زیورات شناخت کرلیے جس میں6 چوڑیاں،2کڑے ، 3چین ،6 ٹوپس، 10لونگیں اور ایک انگوٹھی جس کی مالیت 26 لاکھ روپے ہے۔

شناخت کیے جانے کے موقع پر خاتون زرینہ اپنی اشیا دیکھ کر فرد جذبات سے روپڑی تھیں،مقدمے کے تفتیشی افسر کیس پراپرٹی پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ سٹی کورٹ لائے تھے ،پولیس انسپکٹر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر ملزمان نے احاطہ عدالت سے باہر نکلتے ہی اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں تھیں جس کی اطلاع بروقت اعلیٰ حکام کو دیدی گئی ہے، سماعت کے موقع پرکیس کے سابق آئی یو زاہد جدون بھی موجود تھے، تفتیشی انچارج نے بتایا کہ کیس میں پہلی کامیابی حاصل ہوگئی ہے کہ متاثرین نے اپنی پراپرٹی شناخت کرلی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں