جاپان نے خلا میں جاسوسی سیٹلائٹ لانچ کردیا
H2A نامی راکٹ کو تانیگاشیما جزیرے پر واقع تانیگاشیما خلائی مرکز سے لانچ کیا گیا
جاپان نے شمالی کوریا اور قدرتی آفات کی نگرانی کے لیے خلا میں اپنا جاسوسی سیٹلائٹ روانہ کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان کا یہ سیٹلائٹ انٹیلی جنس ٹیکنالوجی سے لیس ہے جسے راکٹ کے ساتھ لانچ کیا گیا ہے جس کا مقصد شمالی کوریا سے متعلق خطرات اور قدرتی آفات کی نگرانی کرنا ہے۔
H2A نامی راکٹ کو تانیگاشیما جزیرے پر واقع تانیگاشیما خلائی مرکز سے لانچ کیا گیا۔ راکٹ بنانے والی کمپنی متسوبشی ہیوی انڈسٹریز نے اپنے بیان میں کہا کہ راکٹ نے منصوبہ بندی کے مطابق پرواز کی۔ یہ واقعی ایک خوبصورت لانچ تھی۔
واضح رہے کہ یہ لانچ اس وقت سامنے آئی ہے جب شمالی کوریا نے باضابطہ طور پر اپنا جاسوس سیٹلائٹ پروگرام گزشتہ سال شروع کیا تھا۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ نومبر میں اس نے ایک جاسوسی سیٹلائٹ کو مدار میں لانچ کردیا ہے اور 2024 کے دوران مزید سیٹلائٹ لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دوسری جانب چین نے بھی اپنا جاسوس سیٹلائٹ لانچ کیا ہے اور جنوبی کوریا نے گزشتہ ماہ اپنا پہلا سیٹلائٹ خلا میں بھیجا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان کا یہ سیٹلائٹ انٹیلی جنس ٹیکنالوجی سے لیس ہے جسے راکٹ کے ساتھ لانچ کیا گیا ہے جس کا مقصد شمالی کوریا سے متعلق خطرات اور قدرتی آفات کی نگرانی کرنا ہے۔
H2A نامی راکٹ کو تانیگاشیما جزیرے پر واقع تانیگاشیما خلائی مرکز سے لانچ کیا گیا۔ راکٹ بنانے والی کمپنی متسوبشی ہیوی انڈسٹریز نے اپنے بیان میں کہا کہ راکٹ نے منصوبہ بندی کے مطابق پرواز کی۔ یہ واقعی ایک خوبصورت لانچ تھی۔
واضح رہے کہ یہ لانچ اس وقت سامنے آئی ہے جب شمالی کوریا نے باضابطہ طور پر اپنا جاسوس سیٹلائٹ پروگرام گزشتہ سال شروع کیا تھا۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ نومبر میں اس نے ایک جاسوسی سیٹلائٹ کو مدار میں لانچ کردیا ہے اور 2024 کے دوران مزید سیٹلائٹ لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دوسری جانب چین نے بھی اپنا جاسوس سیٹلائٹ لانچ کیا ہے اور جنوبی کوریا نے گزشتہ ماہ اپنا پہلا سیٹلائٹ خلا میں بھیجا ہے۔