تمباکو نوشی کرنیوالے افراد تیزی سے کینسر میں مبتلا ہونے لگے

ذرائع ابلاغ پرتمباکوکی تشہیربندہوگئی،کیبنوں پرتشہیر عوام کومتوجہ کرتی ہے،40فیصد شہری سگریٹ اورتمباکواستعمال کرتے ہیں


Staff Reporter June 01, 2014
تمباکو نوشی کے عالمی دن پر تقاریب کا انعقاد،سگر یٹ نوشی سے امراض قلب، پھیپھڑوں اور منہ کا سرطان ہوتا ہے،ماہرین صحت فوٹو؛ رائٹرز/فائل

پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسداد تمباکونوشی کاعالمی دن منایاگیا، عالمی ادارہ صحت کے اعداو شمارکے مطابق تمباکونوشی سے ہر سال60 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں پاکستان میں تمباکو نوشی میں کمی کے بجائے اضافہ ہونے لگا ہے۔

ملک میں 6 لاکھ افراد تمباکونوشی تو نہیں کرتے لیکن اس کا دھواں جذب کرکے دنیا سے کوچ کرجا تے ہیں، طبی ماہرین کے مطابق پاکستان کی آبادی کا 40 فیصد حصہ سگریٹ پان گٹکا بیڑی اور مین پوری سمیت تمبا کو سے بنی مختلف اشیا بدن میں اتارتا ہے پاکستان میں اگرچہ ذرائع ابلاغ پر تمباکو نوشی کی تشہیر تو بند ہوگئی ہے لیکن اس کے باجود دکانوں اور مختلف مقامات پر تشہیر کرکے لوگوں کو ضرور متوجہ کیا جارہا ہے طبی ماہرین کے مطابق سگر یٹ نوشی سے امراض قلب پھیپڑوں اور منہ کے سرطان سمیت کئی بیماریاں لاحق ہوجاتی ہیں عالمی ادارہ صحت کے مطابق سگریٹ اور نشہ آاور چیزوں کو اتنا مہنگا کردیا جائے کہ عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہوجائے اگر ایسا نہ ہوا تو2030 تک تمباکو نوشی سے مرنے والوں کی تعداد 80 لاکھ سے تجاوز کر جا ئے گی جس میں سے 80فیصد افرا د کا تعلق غریب ممالک سے ہے۔

ماہرین طب نے ملک میں بڑھتے ہوئے تمباکوکے استعمال سے جنم لینے والی خطرناک بیماریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمباکو نوشی کی روک تھام کے لیے حکومت سے سگریٹ و دیگر تمباکو کی مصنوعات پر بھاری ٹیکس عائدکرنے کا مطالبہ کیا ہے، نیشنل الائنس فار ٹوبیکو کنٹرول کی تمباکو نوشی سے نجات کے عالمی دن کی مناسبت سے پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر پروفیسر جاوید خان نے کہا کہ خواتین اور نوجوان لڑکیو ں میں تمباکونوشی اور شیشہ پینے کا بڑھتا رجحان انتہائی خطرناک ہے خاص کر حاملہ خواتین کے دوران حمل سگریٹ نوشی سے پیدا ہونے والے بچے میں دمے اور سانس کی بیماریوں کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں، ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ سگریٹ، گٹکا اور پان چھالیہ کے استعمال سے ملک میں منہ کا کینسر تیزی سے بڑھ رہا ہے،تعلیمی درسگاہوں ۔

جامعات میں سگریٹ ، گٹکا اور پان چھالیہ کی کھلے عام فروخت سے نئی نسل کا مستقبل تاریک ہورہا ہے، ڈاکٹر ندیم رضوی نے کہا کہ دنیا میں تمباکو کے استعمال میں کمی آرہی ہے جبکہ پاکستان میںقوانین کے عملدرآمد نہ ہونے سے تمباکو کے استعمال میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اس کی روک تھام کے لیے محکمہ صحت عوام میں شعور و آگاہی کے لیے مہم شروع کرے، اراکین پارلیمنٹ ملک میں مین پوری گٹکے چھالیہ کی درآمد پر پابندی اور سگریٹ کی درآمد پر بھاری ٹیکس لگائیں۔

دریں اثنا پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) کے مرکزی صدر پروفیسر سہیل اختر نے انسداد تمباکونوشی کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ سگریٹ اور چھالیہ کی مصنوعات سے کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے،خواتین اور نوجوان لڑکیو ں میں تمباکو نوشی اور شیشہ پینے کا رجحان خطرناک ہے، عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر عائد پابندی کو یقینی بنایا جائے،دنیا میں تمباکو کے استعمال میں کمی آرہی ہے جبکہ پاکستان میں قانون پر عمل نہ ہونے سے تمباکو نوشی بڑھ رہی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں