سرکاری ہائیڈرنٹس پر بے ضباطگیاں ٹھیکیداراور واٹرکارپوریشن کی ملی بھگت سے کروڑوں کا نقصان

ہا ئیڈرنٹس پررات 12بجے سے صبح 6بجے تک واٹر بورڈ کی جانب سے لگائے میٹرز کوبند کردیا جا تا ہے، ذرائع

—فائل فوٹو

شہر میں سرکاری ہائیڈرنٹس سےلاکھوں گیلن پانی غیرقانونی طریقے سے شہرمیں فروخت کیاجا رہا ہے جس سے یومیہ لاکھوں روپے کا سرکارکو نقصان پہنچا رہا ہے۔

سرکا ری ہائیڈرنٹس پر ٹھیکدار یہ تمام عمل واٹرکارپوریشن کے اعلی افسران کی ملی بھگت سے کرر ہے ہیں، شہریوں کو گھروں پر پانی کے بل بھی بھیجے جا ر ہے ہیں لیکن پانی گھروں میں آتا نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی کے 7 سرکاری ہائیدرنٹس ہیں جہاں بڑے پیمانے پربے ضباطگیوں کا انکشاف ہوا جس میں لاکھوں گیلن پانی خاموشی سے فروخت کیاجا رہا ہے جس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ زرائع نے بتایا کہ کر اچی کے 3 سرکاری ہائیدرنٹس نیپا ، سخی حسن اور کرش 2 ہائیڈرنٹس اس وقت مبینہ طور پرکرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں۔


ذرائع کے مطابق ''ان تینوں ہا ئیڈرنٹس پررات 12بجے سے صبح 6بجے تک واٹر بورڈ کی جانب سے لگائے میٹرز کوبند کردیا جا تا اور اس دوران جتنا بھی پانی سرکا ری لائنوں سے لیا جا تا ہے اس کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

زرائع کا کہنا ہے کہ اس عمل سے یومیہ لاکھوں گیلن کا پانی مبینہ طور پرغیرقانونی طور پر فروخت کیاجا تا ہے، اس کار روائی میں ہائیڈرنٹس انتظا میہ کے ساتھ واٹر کارپویشن کے اعلی افسران بھی مبینہ طور پر ملوث بتائے جا تے ہیں۔

زرائع کا کہنا ہے کہ نیپا ہائیڈرنٹ کا ٹھیکہ غلام نبی نامی شخص کے پاس ہے اس شخص کے پاس یہ ٹھیکہ کئی برس سے ہے جہاں اس کی مکمل اجاراداری قائم ہے اور واٹر کارپویشن کے اہم افسران اس شخص سے مل کر پانی کو غیرقانونی طور پر فروخت کرتے ہیں۔
Load Next Story