وزیراعظم اِدھراُدھرجانے کے بجائے شمالی و جنوبی وزیرستان کا دورہ کریںسراج الحق
حکومت کو گرانے کا اختیار پاکستان کے عوام کو ہے اس کے باوجود کچھ لوگوں کی روح کو قرارنہیں آرہا، امیر جماعت اسلامی
FAISALABAD:
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف اِدھراُدھردورے کرنے کے بجائے شمالی و جنوبی وزیرستان کا دورہ کریں، قبائلی عوام اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے کراچی اورلاہورکے لوگ۔
منصورہ لاہور میں جماعت اسلامی کی قیادت کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ دورہ بھارت کے دوران وزیر اعظم نے مسئلہ کشمیر پر کوئی بات نہیں کی اس کے علاوہ انہوں نے وہاں حریت رہنماؤں سے بھی ملاقات نہیں کی جس پر انہیں افسوس ہے۔ قبائلی علاقوں میں اس وقت بدامنی ہے، وزیر اعظم نوازشریف اِدھراُدھردورے کرنے کے بجائے شمالی و جنوبی وزیرستان کا دورہ کریں اور وہاں ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں ، قبائلی عوام بھی اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے کراچی اورلاہورکے لوگ۔ تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو امن کے لئے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا، فاٹا میں آپریشن کے پیش نظر لوگوں نے افغانستان کی جانب ہجرت شروع کردی ہے اگر ہمارے لوگ افغانستان چلے گئے تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان تناؤ ملک کے لئے کسی بھی طرح اچھا نہیں، حکومت کو گرانے کا اختیار پاکستان کے عوام کو ہے اس کے باوجود کچھ لوگوں کی روح کو قرارنہیں آرہا، انہوں نے کہا کہ عمران خان احتجاج کرتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے، پاکستان میں لوڈشیڈنگ اور گرمی بہت زیادہ ہے اس لئے لوگ لندن جارہے ہیں، جن کے پاس ٹکٹ ہے انھیں لندن جانا چاہئے۔ لندن میں لندن کی بات ہوسکتی ہے پاکستان کی نہیں، اس لئے جب وہ یہاں آئیں گے تو بات ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف اِدھراُدھردورے کرنے کے بجائے شمالی و جنوبی وزیرستان کا دورہ کریں، قبائلی عوام اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے کراچی اورلاہورکے لوگ۔
منصورہ لاہور میں جماعت اسلامی کی قیادت کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ دورہ بھارت کے دوران وزیر اعظم نے مسئلہ کشمیر پر کوئی بات نہیں کی اس کے علاوہ انہوں نے وہاں حریت رہنماؤں سے بھی ملاقات نہیں کی جس پر انہیں افسوس ہے۔ قبائلی علاقوں میں اس وقت بدامنی ہے، وزیر اعظم نوازشریف اِدھراُدھردورے کرنے کے بجائے شمالی و جنوبی وزیرستان کا دورہ کریں اور وہاں ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں ، قبائلی عوام بھی اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے کراچی اورلاہورکے لوگ۔ تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو امن کے لئے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا، فاٹا میں آپریشن کے پیش نظر لوگوں نے افغانستان کی جانب ہجرت شروع کردی ہے اگر ہمارے لوگ افغانستان چلے گئے تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان تناؤ ملک کے لئے کسی بھی طرح اچھا نہیں، حکومت کو گرانے کا اختیار پاکستان کے عوام کو ہے اس کے باوجود کچھ لوگوں کی روح کو قرارنہیں آرہا، انہوں نے کہا کہ عمران خان احتجاج کرتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے، پاکستان میں لوڈشیڈنگ اور گرمی بہت زیادہ ہے اس لئے لوگ لندن جارہے ہیں، جن کے پاس ٹکٹ ہے انھیں لندن جانا چاہئے۔ لندن میں لندن کی بات ہوسکتی ہے پاکستان کی نہیں، اس لئے جب وہ یہاں آئیں گے تو بات ہوگی۔