پی ٹی آئی سے بلا چھننے کے قصور وار ہم نہیں شہباز شریف
نوازشریف اسٹیبلشمنٹ کا کندھا استعمال نہیں کر رہے، اس بار ہماری حکومت کیخلاف دور دور تک کوئی سازش نہیں ہوگی،شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اللہ کی بارگاہ میں پوچھا گیا تو کہوں گا پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
ن لیگ کے رہنما شہباز شریف نے بیان میں کہا کہ اگر سیاست نہ بچی ریاست بچ گئی تو کوئی افسوس نہیں۔ اگر اللہ کی بارگاہ میں پوچھا گیا تو کہوں گا پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا اس کےلئے سیاست کی قربانی دیدی۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 16 ماہ دن رات محنت کرکے دیوالیہ سے بچا لیا ورنہ پیٹرول دور کی بات ایک وقت کی روٹی نہ مل پاتی۔ مہنگائی کا طوفان آیا آئی ایم ایف کے معاہدے کو توڑا گیا۔ ثاقب نثار جو مہرہ تھا اس کے ذریعے نوازشریف حکومت کا تختہ نہ الٹا جاتا تو آج پاکستان شدید معاشی چیلنجز میں گھرا نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ سفارتی تعلقات مجروح ہوئے معاشرے میں زہر گھول کر تقسیم در تقسیم کر دی گئی۔ تقسیم ایک دو سال میں ختم نہیں ہوگی ہم نفرت کو ختم کرکے قوم کو اکٹھا کریں گے۔ آٹھ فروری کو وہ سفر جسے 2017 میں ڈنڈے اور بلے سے ختم کیا گیا دوبارہ شروع کریں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ماضی میں بدقسمتی سے حکومت جانے کے واقعات ہوئے، انشاء اللہ مجھے یقین ہے ماضی کے برعکس اس مرتبہ دور دور تک کوئی سازش نہیں ہوگی، ہم سب سے غلطیاں ہوتی ہیں ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلا چھن گیا تو اس کے قصور وار ہم نہیں ہیں، کیا بلا میں نے اور نواز شریف نے واپس لیا ہے، انھوں نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، پوری قوم نے دیکھا کہ دس گھنٹے سپریم کورٹ کی سماعت چلی، وہاں پر دلائل پیش کرتے، شیر تو ن لیگ سے چھینا گیا تھا ، آج بلا ہوتا تو مقابلہ کرتے۔
ن لیگ کے رہنما شہباز شریف نے بیان میں کہا کہ اگر سیاست نہ بچی ریاست بچ گئی تو کوئی افسوس نہیں۔ اگر اللہ کی بارگاہ میں پوچھا گیا تو کہوں گا پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا اس کےلئے سیاست کی قربانی دیدی۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ 16 ماہ دن رات محنت کرکے دیوالیہ سے بچا لیا ورنہ پیٹرول دور کی بات ایک وقت کی روٹی نہ مل پاتی۔ مہنگائی کا طوفان آیا آئی ایم ایف کے معاہدے کو توڑا گیا۔ ثاقب نثار جو مہرہ تھا اس کے ذریعے نوازشریف حکومت کا تختہ نہ الٹا جاتا تو آج پاکستان شدید معاشی چیلنجز میں گھرا نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ سفارتی تعلقات مجروح ہوئے معاشرے میں زہر گھول کر تقسیم در تقسیم کر دی گئی۔ تقسیم ایک دو سال میں ختم نہیں ہوگی ہم نفرت کو ختم کرکے قوم کو اکٹھا کریں گے۔ آٹھ فروری کو وہ سفر جسے 2017 میں ڈنڈے اور بلے سے ختم کیا گیا دوبارہ شروع کریں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ماضی میں بدقسمتی سے حکومت جانے کے واقعات ہوئے، انشاء اللہ مجھے یقین ہے ماضی کے برعکس اس مرتبہ دور دور تک کوئی سازش نہیں ہوگی، ہم سب سے غلطیاں ہوتی ہیں ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلا چھن گیا تو اس کے قصور وار ہم نہیں ہیں، کیا بلا میں نے اور نواز شریف نے واپس لیا ہے، انھوں نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کروائے، پوری قوم نے دیکھا کہ دس گھنٹے سپریم کورٹ کی سماعت چلی، وہاں پر دلائل پیش کرتے، شیر تو ن لیگ سے چھینا گیا تھا ، آج بلا ہوتا تو مقابلہ کرتے۔