کراچی میں گھرکے باہر کرکٹ کھیلتا لڑکا ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق
مقتول میٹرک کا طالب علم تھا
شہر قائد میں ڈاکوؤں نے ایک اور گھر اجاڑڈالا۔
کورنگی سیکٹر50 اے میں فرحان اسکول کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا 18 سالہ محمد آیان جناح اسپتال میں دوران علاج دم توڑگیا۔
مقتول میٹرک کا طالبعلم اورتین بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔ نوجوان کے والد نے ایکسپریس کوبتایا کہ بدھ کی شام محمد آیان گھرکے باہر اپنے کزن اوردوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیل رہاتھا کہ موٹرسائیکل سوار2 نامعلوم مسلح ملزمان نے اسلحے کے زورپرآیان کے ماموں دانش سے موبائل فون چھینا اورجانے لگے اس دوران ایک ڈاکوپستول لوڈ کرکے جانے لگا تواس کے ہاتھ سے میگزین زمین پرگرگیاتوڈاکونے گھبراکرگولی چلادی جوسڑک کو لگتے ہوئے ان کے بیٹے کے پیٹ میں جا لگی۔
والد نے بتایا کہ وہ ڈاکوؤں کے پیچھے دوڑے لیکن وہ تیزی سے نکل گئے۔ ملزمان بنگالی پاڑے سے آئے تھے
مقتول آیان میٹرک کا طالب علم تھااورشام میں ماموں کے ساتھ گھرمیں کارخانے میں کام کرتا تھا۔
ماموں دانش نے بتایاکہ انھوں نے موبائل فون مسلح ملزمان کو دیتے ہوئے کوئی مزاحمت نہیں کی تھی اس کے باوجود انھوں نے پستول کا میگزین زمین پرگرنے کے بعد فائرنگ کی۔
کورنگی سیکٹر50 اے میں فرحان اسکول کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا 18 سالہ محمد آیان جناح اسپتال میں دوران علاج دم توڑگیا۔
مقتول میٹرک کا طالبعلم اورتین بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔ نوجوان کے والد نے ایکسپریس کوبتایا کہ بدھ کی شام محمد آیان گھرکے باہر اپنے کزن اوردوستوں کے ساتھ کرکٹ کھیل رہاتھا کہ موٹرسائیکل سوار2 نامعلوم مسلح ملزمان نے اسلحے کے زورپرآیان کے ماموں دانش سے موبائل فون چھینا اورجانے لگے اس دوران ایک ڈاکوپستول لوڈ کرکے جانے لگا تواس کے ہاتھ سے میگزین زمین پرگرگیاتوڈاکونے گھبراکرگولی چلادی جوسڑک کو لگتے ہوئے ان کے بیٹے کے پیٹ میں جا لگی۔
والد نے بتایا کہ وہ ڈاکوؤں کے پیچھے دوڑے لیکن وہ تیزی سے نکل گئے۔ ملزمان بنگالی پاڑے سے آئے تھے
مقتول آیان میٹرک کا طالب علم تھااورشام میں ماموں کے ساتھ گھرمیں کارخانے میں کام کرتا تھا۔
ماموں دانش نے بتایاکہ انھوں نے موبائل فون مسلح ملزمان کو دیتے ہوئے کوئی مزاحمت نہیں کی تھی اس کے باوجود انھوں نے پستول کا میگزین زمین پرگرنے کے بعد فائرنگ کی۔