جمال رئیسانی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر
جمال رئیسانی نگران کابینہ کا حصہ رہے، وہ انتخابات لڑنے کے اہل نہیں، بی این پی امیدوار
سپریم کورٹ میں جمال رئیسانی کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کیخلاف اپیل دائر کردی گئی۔
جمال رئیسانی کیخلاف این اے 264 کوئٹہ سے بی این پی کے نامزد امیدوار غلام نبی مری نے اپیل دائر کی جس میں انہوں نے موقف اپنایا کہ جمال خان رئیسانی نگران کابینہ کا حصہ رہے اس لیے وہ انتخابات لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ اگر یہ مثال قائم ہو گئی تو نگران کابینہ کے ممبران انتخابی شیڈول کے اجراء سے ایک یا دو دن قبل مستعفی ہوکر انتخابات لڑیں گے، ایسے میں انتخابات میں شفافیت متاثر ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:
بلوچستان ہائیکورٹ نے جمال رئیسانی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی
بلوچستان حکومت کے نگراں وزیر اور مشیر نے استعفیٰ دے دیا، الیکشن لڑنے کا اعلان
اپیل میں مزید کہا گیا کہ جمال رئیسانی نے جس انتخابی حلقے سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے وہ وہاں کے رجسٹرڈ ووٹر بھی نہیں ہیں، بلوچستان ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر جمال رئیسانی کا بطور امیدوار فہرست سے نام ختم کیا جائے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے سابق نگراں وزیر برائے کھیل و ثقافت نوابزادہ جمال رئیسانی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر آئندہ عام انتخابات میں حصہ لیں گے۔
قانون کے تحت انتخابات میں حصہ لینے کیلئے انتخابی شیڈول جاری ہونے سے پہلے سرکاری عہدہ چھوڑنا لازمی ہوتا ہے۔
نوابزادہ جمال رئیسانی نے 12 دسمبر کو استعفی نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی کو بھجوایا تھا جبکہ الیکشن شیڈول کا اعلان 15 دسمبر کو کیا گیا تھا۔
جمال رئیسانی کیخلاف این اے 264 کوئٹہ سے بی این پی کے نامزد امیدوار غلام نبی مری نے اپیل دائر کی جس میں انہوں نے موقف اپنایا کہ جمال خان رئیسانی نگران کابینہ کا حصہ رہے اس لیے وہ انتخابات لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ اگر یہ مثال قائم ہو گئی تو نگران کابینہ کے ممبران انتخابی شیڈول کے اجراء سے ایک یا دو دن قبل مستعفی ہوکر انتخابات لڑیں گے، ایسے میں انتخابات میں شفافیت متاثر ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:
بلوچستان ہائیکورٹ نے جمال رئیسانی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی
بلوچستان حکومت کے نگراں وزیر اور مشیر نے استعفیٰ دے دیا، الیکشن لڑنے کا اعلان
اپیل میں مزید کہا گیا کہ جمال رئیسانی نے جس انتخابی حلقے سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے وہ وہاں کے رجسٹرڈ ووٹر بھی نہیں ہیں، بلوچستان ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر جمال رئیسانی کا بطور امیدوار فہرست سے نام ختم کیا جائے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے سابق نگراں وزیر برائے کھیل و ثقافت نوابزادہ جمال رئیسانی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر آئندہ عام انتخابات میں حصہ لیں گے۔
قانون کے تحت انتخابات میں حصہ لینے کیلئے انتخابی شیڈول جاری ہونے سے پہلے سرکاری عہدہ چھوڑنا لازمی ہوتا ہے۔
نوابزادہ جمال رئیسانی نے 12 دسمبر کو استعفی نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی کو بھجوایا تھا جبکہ الیکشن شیڈول کا اعلان 15 دسمبر کو کیا گیا تھا۔