
دفتر خارجہ کی ترجمان نے پاکستان اور ایران کے سفارتی حکام کے درمیان مثبت پیغامات کے تبادلے کی تصدیق کردی۔
معتقدم بیانیه وزارت امورخارجه کشورمان نقطه پایانی بر امواج تنش ایجاد شده بین و است. رهبران و مقامات عالی هر دو کشور می دانند که از تنش موجود بین دو کشور همسایه فقط تروریستها و دشمنان هر دو کشور بهره می برند.
امروز مساله اصلی جهان اسلام توقف جنایات صهیونیستها در #غزه است. pic.twitter.com/BUft0XvWB3
- Seyed Rasoul Mousavi سید رسول موسوی (@rasmou) January 18, 2024
ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ رحیم حیات قریشی نے ایرانی ہم منصب سید رسول موسوی کے پیغام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے جذبات کا جواب دیتا ہوں پیارے بھائی رسول موسوی۔ پاکستان اورایران کے کے برادرانہ تعلقات ہیں۔ مثبت بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے۔
مزید پڑھیں: ایران میں بی ایل اے اور بی ایل ایف کے ٹھکانوں کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا، آئی ایس پی آر
سیکریٹری خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی سمیت مشترکہ چیلنجز کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔
ایرانی سفارت کار سید رسول موسوی نے کہا کہ حالیہ تناؤ کا فائدہ دشمنوں اور دہشتگردوں کو ہوگا اور یہ بات دونوں ممالک کے رہنما اور حکام جانتے ہیں۔ مسلم دنیا کا آج سب سے اہم مسئلہ غزہ میں صیہونیوں کے جرائم ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔