فضل اللہ حکومت سے مذاکرات نہیں کرینگے طالبان کمانڈر

ممکنہ وزیرستان آپریشن اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے فضل اللہ کی سربراہی میں اجلاس جاری ہے

ملاعمر پوری دنیا کے طالبان کے سپریم کمانڈر ہیں، چند لوگوں کے گروپ کی علیحدگی سے کوئی اثر نہیں پڑے گا،کمانڈر ٹی ٹی پی درہ آدم خیل کی گفتگو۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
طالبان کے باہمی اختلافات اور سجنا گروپ کی علیحدگی کے بعد بننے والی صورتحال، شمالی وزیرستان کے ممکنہ آپریشن اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تحریک طالبان پاکستان کے امیر مولوی فضل اللہ کی سربراہی میں مختلف قبائلی ایجنسیوں اور حلقوں کے نمائندہ طالبان کا اجلاس نامعلوم مقام پر جاری ہے۔


اجلاس کے فیصلوں سے میڈیا کو مولوی فضل اللہ کے وڈیو پیغام کے ذریعے آگاہ کیا جائیگا۔ مولوی فضل اللہ کی سربراہی میں مشاورتی اجلاس کی تصدیق تحریک طالبان درہ آدم خیل شاخ کے ایک کمانڈر نے بھی کی ہے۔ نامعلوم مقام سے بذریعہ فون ''ایکسپریس''سے بات چیت کرتے ہوئے اس کمانڈر نے بتایا کہ فضل اللہ کی سربراہی میں قائم ٹی ٹی پی اب کبھی بھی مذاکرات کیلیے راضی نہیں ہوگی، ان کے تازہ وڈیو پیغام کا انتظار ہے اس کے علاوہ ٹی ٹی پی درہ آدم خیل کے سربراہ کمانڈر عمر منصور کا وڈیو پیغام بھی جلد میڈیا کو جاری کیا جائیگا۔

انھوں نے بتایا کہ ایک ماہ قبل جاری کیے جانے والے وڈیو میں مولوی فضل اللہ نے مذاکرات ختم کرنے کی بات کی تھی۔ کمانڈر نے بتایا کہ ملاعمر پوری دنیا کے طالبان کے سپریم کمانڈر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سجنا گروپ اتنا بڑا گروپ نہیں ہے جتنا میڈیا اس کو بڑا بناکر پیش کررہا ہے۔کمانڈر نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ تحریک طالبان کے بانی محسود ہیں تاہم محسود طالبان کے دو گروپوں کی لڑائی سے ثابت ہوتا ہے کہ اب محسود طالبان کی وہ طاقت نہیں رہی جو پہلے کبھی تھی البتہ تحریک طالبان پاکستان کی طاقت پرکوئی فرق نہیں پڑا۔ ایک سوال کے جواب میں کمانڈر نے بتایا کہ تحریک طالبان درہ آدم خیل شاخ کے جنگجو شمالی وزیرستان میں آپریشن کی صورت میں بھرپور دفاع کریں گے۔
Load Next Story