سعودی عرب میں پاکستانی کمپیوٹر سائنسدان کی ایجاد کو امریکا نے تسلیم کرلیا
پاکستانی پروفیسر کمپیوٹر سائنس میں سعودیہ میں تیسرے اور دنیا کے 14 ہزار 402 سائنس دانوں میں 761 ویں نمبر پر ہیں
پاکستانی سائنس دان کی قیادت میں تحقیق کرنے والی ایک ٹیم کی ''بائیومیٹرکس سیکیورٹی ایجاد'' پر امریکی ادارے سے سعودی عرب کی شاہ سعود یونیورسٹی کو پیٹنٹ مل گیا۔
العربیہ نیوز کے مطابق تحقیق کے شعبے میں عالمی شہرت یافتہ امریکی ادارے سے سعودی عرب کی شاہ سعود یونیورسٹی پیٹنٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی جس کا سہرہ پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر محمد خرم خان کے سر جاتا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستانی پروفیسر خرم خان کمپیوٹر سائنس کے میدان میں سعودی عرب کے تیسرے اور دنیا میں 14 ہزار 402 سائنس دانوں میں 761 ویں نمبر پر ہیں۔
ڈاکٹر محمد خرم خان کی زیر قیادت ڈاکٹر ایل لینگ اور پی ایچ ڈی کے طالب علم ڈیبلیو ٹینگفی نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی مدد سے بایومیٹرک شناخت کے محفوظ اور درست ترین طریقہ کار ایجاد کیا ہے۔
پاکستانی سائنس دان کی زیرِ قیادت ایجاد کی گئی ہیشنگ نیٹ ورکنگ کو استعمال کرنے والی اس ٹیکنالوجی سے بائیومیٹرک شناخت کے محفوظ، مؤثر اور درست ترین نفاذ کے طریقے اور نظام میں انقلاب برپا ہوجائے گا۔
علاوہ ازیں اس ٹیکنالوجی مبہم کمٹمنٹ سکیم کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جو روایتی ٹیکسچر کوڈ سے بہت چھوٹے ہوتے ہیں اور یہی چیز اس ایجاد کو کمپیوٹر کی دنیا میں ایک گیم چینجر کے طور پر سامنے لائی ہے۔
اس پروجیکٹ کے لیے اخراجات سعودی عرب کے نیشنل پلان برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے تحقیقاتی فنڈ سے پورے کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ پاکستانی پروفیسر محمد خرم خان کنگ سعود یونیورسٹی کے سینٹر آف ایکسی لینس ان انفارمیشن ایشورنس میں سائبر سیکیورٹی سے منسلک ہیں اور سعودیہ میں انھیں دنیا کے بہترین کمپیوٹر سائنس دان کے اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔
العربیہ نیوز کے مطابق تحقیق کے شعبے میں عالمی شہرت یافتہ امریکی ادارے سے سعودی عرب کی شاہ سعود یونیورسٹی پیٹنٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی جس کا سہرہ پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر محمد خرم خان کے سر جاتا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستانی پروفیسر خرم خان کمپیوٹر سائنس کے میدان میں سعودی عرب کے تیسرے اور دنیا میں 14 ہزار 402 سائنس دانوں میں 761 ویں نمبر پر ہیں۔
ڈاکٹر محمد خرم خان کی زیر قیادت ڈاکٹر ایل لینگ اور پی ایچ ڈی کے طالب علم ڈیبلیو ٹینگفی نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی مدد سے بایومیٹرک شناخت کے محفوظ اور درست ترین طریقہ کار ایجاد کیا ہے۔
پاکستانی سائنس دان کی زیرِ قیادت ایجاد کی گئی ہیشنگ نیٹ ورکنگ کو استعمال کرنے والی اس ٹیکنالوجی سے بائیومیٹرک شناخت کے محفوظ، مؤثر اور درست ترین نفاذ کے طریقے اور نظام میں انقلاب برپا ہوجائے گا۔
علاوہ ازیں اس ٹیکنالوجی مبہم کمٹمنٹ سکیم کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جو روایتی ٹیکسچر کوڈ سے بہت چھوٹے ہوتے ہیں اور یہی چیز اس ایجاد کو کمپیوٹر کی دنیا میں ایک گیم چینجر کے طور پر سامنے لائی ہے۔
اس پروجیکٹ کے لیے اخراجات سعودی عرب کے نیشنل پلان برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے تحقیقاتی فنڈ سے پورے کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ پاکستانی پروفیسر محمد خرم خان کنگ سعود یونیورسٹی کے سینٹر آف ایکسی لینس ان انفارمیشن ایشورنس میں سائبر سیکیورٹی سے منسلک ہیں اور سعودیہ میں انھیں دنیا کے بہترین کمپیوٹر سائنس دان کے اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔