190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم آج بھی عائد نہ ہوسکی اور کارروائی 24 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت اسلام آباد نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کیس کی سماعت کی جو کہ جج محمد بشیر کے روبرو ہوئی۔ ملزمان کی جانب سے لطیف کھوسہ، شہباز کھوسہ، عثمان گل، سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے جب کہ نیب کی جانب سے امجد پرویز، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی اور عرفان بھولا پیش ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے ریفرنس میں وکلاء تبدیل کرنے کی درخواست دی گئی اور منظور ہونے پر نئی وکلاء ٹیم میں بیرسٹر علی ظفر، سکندر ذوالقرنین اور عثمان گل کو شامل کرلیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی کے نئے وکیل علی ظفر کی عدم موجودگی کے باعث فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
یہ سب کچھ خلائی مخلوق کرنل صاحب کرا رہے ہیں، عمران خان نے عدالت میں لگے کیمرے کو ہاتھ ہلادیا، لوگ ہنس پڑے
عمران خان نے عدالت میں بیان دیا کہ فرد جرم میں لکھی قانونی اصطلاحات وکیل ہی سمجھا سکتے ہیں، وکیل کی غیر موجودگی میں چارج قبول ہی نہیں کرتا، یہ سب کچھ خلائی مخلوق کرنل صاحب جو دیکھ رہے ہیں وہ کرا رہے ہیں۔ عمران خان نے یہ کہہ کر عدالت میں لگے کیمرے کی جانب دیکھا اور ہاتھ ہلاکر اونچی آواز میں بولا '' کرنل صاحب! میں عمران بول رہا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی کے اس اقدام پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔
بعدازاں عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں فرد جرم کی کارروائی 24 جنوری تک مؤخر کردی۔
توشہ خانہ ریفرنس میں گواہ کا بیان قلم بند، سماعت کل تک ملتوی
اسی طرح اڈیالہ جیل میں ہی احتساب عدالت اسلام آباد نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی بھی سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوئے۔ ملزمان کی جانب سے وکیل لطیف کھوسہ، شہباز کھوسہ، عثمان گِل عدالت میں پیش ہوئے جب کہ نیب کی جانب سے وکیل امجد پرویز، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی، عرفان بھولا پیش ہوئے۔
ریفرنس میں ایک گواہ اسسٹنٹ کمشنر اسلام آباد عبداللہ کا بیان قلم بند کرلیا گیا۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی اور ہدایت دی کہ کل سماعت پر مزید گواہان کے بیانات قلم بند کیے جائیں گے۔