چیئرمین پی سی بی کے لیے کئی نام زیرگردش
سیٹھی گورننگ بورڈ میں شمولیت کے امیدوار، دیگر نام بھی سامنے آنے لگے
نئے چیئرمین پی سی بی کے لیے کئی نام زیرگردش ہیں جب کہ مصطفی رمدے کے ساتھ نجم سیٹھی کو بھی گورننگ بورڈ میں شامل کیا جا سکتا ہے، کئی دیگر نام بھی سامنے آنے لگے۔
پی سی بی میں گذشتہ کافی عرصے سے مسائل جاری ہیں، مستقل چیئرمین نہ ہونے کی وجہ سے معاملات جمود کا شکار رہے، ذکا اشرف نے بھی بے اختیار رہنے پر استعفے کو ترجیح دی، ان کے ساتھ رکن گورننگ بورڈ بننے والے مصطفیٰ رمدے اب بھی برقرار رہیں گے، دوسرے رکن کے طور پر نجم سیٹھی فیورٹ ہیں۔
اونر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ندیم عمر، احمد نواز سکھیرااور عارف سعید کے نام بھی گردش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ذکا اشرف پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کے عہدے سے مستعفی
دوسری جانب نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت میں ذکا اشرف نے کہا کہ میرے پاس کوئی اختیارات نہیں تھے،میں پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے بہت سے کام کرنا چاہتا تھا مگر کام کرنے کی آزادی نہ ملی، ایسے میں عہدے پر برقرار رہنے کا کوئی فائدہ نہ تھا، میں اب اپنے کاروبار پر مکمل توجہ دوں گا۔
انھوں نے کہا کہ سب سے بڑی چیز آپ کا وقار ہوتا ہے، اسی لیے میں نے ذمہ داری چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
ادھر ذکا اشرف کے جانے پر ان کے لائے ہوئے کئی آفیشلز کی پوزیشنز خطرے میں پڑ گئی ہیں، قومی کرکٹ ٹیم کے کوچز کا بھی عہدوں پر برقرار رہنا بہت دشوار ہوگا،آئندہ چند روز بڑی اہمیت کے حامل ہیں، اس دوران کئی بڑے فیصلے ہوں گے۔
پی سی بی میں گذشتہ کافی عرصے سے مسائل جاری ہیں، مستقل چیئرمین نہ ہونے کی وجہ سے معاملات جمود کا شکار رہے، ذکا اشرف نے بھی بے اختیار رہنے پر استعفے کو ترجیح دی، ان کے ساتھ رکن گورننگ بورڈ بننے والے مصطفیٰ رمدے اب بھی برقرار رہیں گے، دوسرے رکن کے طور پر نجم سیٹھی فیورٹ ہیں۔
اونر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ندیم عمر، احمد نواز سکھیرااور عارف سعید کے نام بھی گردش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ذکا اشرف پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ کے عہدے سے مستعفی
دوسری جانب نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت میں ذکا اشرف نے کہا کہ میرے پاس کوئی اختیارات نہیں تھے،میں پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے بہت سے کام کرنا چاہتا تھا مگر کام کرنے کی آزادی نہ ملی، ایسے میں عہدے پر برقرار رہنے کا کوئی فائدہ نہ تھا، میں اب اپنے کاروبار پر مکمل توجہ دوں گا۔
انھوں نے کہا کہ سب سے بڑی چیز آپ کا وقار ہوتا ہے، اسی لیے میں نے ذمہ داری چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
ادھر ذکا اشرف کے جانے پر ان کے لائے ہوئے کئی آفیشلز کی پوزیشنز خطرے میں پڑ گئی ہیں، قومی کرکٹ ٹیم کے کوچز کا بھی عہدوں پر برقرار رہنا بہت دشوار ہوگا،آئندہ چند روز بڑی اہمیت کے حامل ہیں، اس دوران کئی بڑے فیصلے ہوں گے۔