ایف بی آر کو مالیاتی خود مختار ادارہ بنایا جائیگا شمشاد اختر

ٹیکس ٹو جی ڈی پی بڑھانے،نادرا کیساتھ معلومات شیئرنگ کیلیے اصلاحات کی جائینگی

کابینہ سے منظوری کیلیے تنظیم نو کی سمری بھجوائی جائے، چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت (فوٹو: فائل)

نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ ایف بی آرکی ری اسٹرکچرنگ و اصلاحات کرکے اسے مالی طور پر خود مختار ادارہ بنایا جائے گا۔

نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایف بی آر کے فیلڈ افسروں پر واضع کیا ہے کہ ایف بی آرکی ری اسٹرکچرنگ و اصلاحات کرکے اسے مالی طور پر خود مختار ادارہ بنایا جائے گا تاہم وزیر خزانہ نے ایف بی آر افسران و فیلڈ فارمشنز سربراہان کو ایف بی آرکی مالی خود مختاری بارے کسی قسم کا کوئی روڈ میپ نہیں دیا۔

ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں نگران وزیر خزانہ کی زیر صدارت ایف بی آر کی تنظیم نو بارے اہم اجلاس ہوا جو ساڑھے چار گھنٹے سے زائد جاری رہا، اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر اور تمام ممبران موجود تھے۔


یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کیخلاف کراچی آفس میں ہڑتال

نگران وزیر خزانہ نے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ ایف بی آر کی تنظیم نو کے لیے سمری تیار کرکے بھجوائی جائے تاکہ منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھجوائی جا سکے، ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ و تنظیم نو پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں، گذشتہ حکومت آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد کے لیے پارلیمنٹ سے قانون منظور کراکر نگران حکومت کو قانون سازی کرنے کا اختیار دے کر گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے تحت ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ و اصلاحات لازمی ہے، اس پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ و اصلاحات دو مرحلوں میں ہوگی پہلے مرحلے میں تنظیم نو کی جائے گی، دوسرے مرحلے میں ایف بی آر کو مالی خود مختاری دینے کے ساتھ ڈیجیٹائزیشن ،ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے اور نادرا کے ساتھ معلومات کی شیئرنگ و پرال کی ری ویمپنگ سمیت دیگر اہم معاملات بارے اصلاحات کی جائیں گی۔
Load Next Story