تعلیمی بورڈز کی تلاش کمیٹی سندھ ایچ ای سی کے سفارش کردہ دونوں نام مسترد

چیئرمین بورڈز کی تقرری کے لیے کمیٹی کا پہلا اجلاس پیر کو متوقع ہے

—فائل فوٹو

تعلیمی بورڈز کی تلاش کمیٹی کے لیے سندھ ایچ ای سی کے سفارش کردہ دونوں نام مسترد کردیے گئے۔

وزیر اعلی سندھ جسٹس(ر) مقبول باقر نے سندھ ایچ ای سی اور محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی سفارش کو رد کرتے ہوئے تعلیمی بورڈز سے ''ناواقف'' دو سابق بیوروکریٹس کو سرچ کمیٹی کا رکن نامزد کردیا ہے اور نگراں وزیر اعلی سندھ کی منظوری کے بعد محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے ریٹائرڈ فیڈرل سیکریٹری انوار حیدر اور مختیار حسین سومرو کو سندھ کے 8 تعلیمی بورڈز میں چیئرمینز ، سیکریٹریز اور ناظمین امتحانات کی تقرری کے لیے تلاش کمیٹی کا co opted رکن مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ان نامزدگیوں کے بعد اب تلاش کمیٹی مکمل ہوگئی ہے یہ تلاش کمیٹی سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع کی زیر صدارت کام کرے گی جس میں سیکریٹری سندھ ایچ ای سی ، سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اور سیکریٹری کالجز شامل ہونگے کمیٹی کا پہلا اجلاس پیر کو متوقع ہے جس میں درخواستوں کی اسکروٹنی کی جائے گی۔


چیئرمین بورڈز کے لیے 300 کے قریب درخواستیں جبکہ مزید اتنی ہی درخواستیں سیکریٹری اور ناظم امتحانات کے عہدے کے لیے بھی موصول ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ تلاش کمیٹی کی جانب سے وزیر اعلی سندھ کو "کو آپٹڈ" رکن کے لیے سابق چیئرمین حیدرآباد بورڈ ڈاکٹر محمد میمن اور سابق ایڈیشنل سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈ کے نام بھجوائے گئے تھے دونوں افسران کا بلاواسطہ ہا بالواسطہ تعلق تعلیمی بورڈز سے تھا۔

ڈاکٹر محمد میمن نے 4 سال سے زائد حیدرآباد بورڈ میں بطور چیئرمین گزارے جبکہ وہ ایک ماہر تعلیم بھی ہیں جبکہ محمد حسین سید بطور سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈ سندھ کے تعلیمی بورڈز انتظامی dealing کرتے رہے تاہم بتایا جارہا ہے کہ کئی روز تک سمری پر ایک حاضر سروس صوبائی سیکریٹری سے مشاورت کے بعد مذکورہ نام مسترد کرکے متعلقہ دو افراد کے نام منظور کیے گئے ہیں۔
Load Next Story