اسرائیل امریکا سے کیے گئے فلسطینی ریاست کے قیام کے وعدے سے مکر گیا

امریکی صدر کے بقول اسرائیلی وزیراعظم نے ان سے گفتگو میں فلسطینی ریاست کے قیام پر رضامندی ظاہر کی تھی

امریکی صدر کے بقول اسرائیلی وزیراعظم نے ان سے گفتگو میں فلسطینی ریاست کے قیام پر رضامندی ظاہر کی تھی (فوٹو: فائل)

امریکی صدر جوبائیڈن سے ٹیلی فونک گفتگو میں فلسطینی ریاست کے قیام کی ہامی بھر کر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنے وعدے سے مکر گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام پر وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدرسے کوئی وعدہ نہیں کیا۔

بیان میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے رضامندی کے اظہار کی تردید کرتے ہوئےکہا گیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو غزہ سے متعلق امریکی صدر سے گفتگو میں فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کے اپنے برسوں پرانے مؤقف پر قائم رہے۔


اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر جوبائیڈن کے درمیان ٹیلی فون پر غزہ جنگ کی صورت حال کے حالے سے 40 منٹ تک بات چیت ہوئی تھی جو کہ مثبت رہی۔

دونوں رہنماؤں نے گفتگو کے دوران غزہ میں جنگ کی کی تازہ ترین پیش رفت، جنگ کے خاتمے کے طریقہ کار اور اس کے بعد کے ممکنہ مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ایک روز قبل اسرائیلی وزیراعظم نے ٹیلی فونک گفتگو میں آزادی فلسطینی ریاست کے قیام پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

 
Load Next Story