اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف احتجاج مظاہرین کا حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ

حکومت نے 7 اکتوبر کو ہمیں بے یار و مددگار چھوڑا تھا اور روزانہ اسی طرح کے حالات کا سامنا ہے، مظاہرین

نیتن یاہو کے خلاف اس کی کابینہ سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں—فائل/فوٹو: رائٹرز

اسرائیل میں ہزاروں افراد نے وزیراعظم بیجنمن نیتن یاہو پر ملک کی سلامتی سے کھیلنے کا الزام عائد کرتے ہوئے حکومت کی تبدیلی کے لیے نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مرکزی تل ابیب اسکوائر میں حکومت کے خلاف ہزاروں افراد جمع ہوئے، جن میں اکثریت گزشتہ برس احتجاج کرنے والوں کی تھی تاہم گزشتہ برس کے مظاہروں کے مقابلے میں لوگوں کی تعداد کم تھی۔

مظاہرین نے اسرائیلی پرچم تھاما ہوا تھا اور حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے اور ڈھول بجاتے ہوئے نیتن یاہو کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

حماس کے ساتھ جنگ میں مارے گئے ایک فوجی کے بھائی نوام ایلون نے بتایا کہ حکومت نے ہمیں جس طرح 7 اکتوبر کو چھوڑا تھا وہ سلسلہ تاحال جاری ہے، تبدیلی اور معاملات ٹھیک کرنے کے لیے طاقت ہمارے ہاتھ میں ہے اور اس حکومت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔


رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل میں نیتن یاہو کی حکومت غیرمقبول ہوگئی ہے اور غزہ کی 4 ماہ طویل جنگ کے دوران مارے جانے والے فوجیوں کے رشتہ داروں اور دیگر شہریوں کی جانب سے حکومتی اقدامات پر تنقید کی جارہی ہے ۔

اسرائیل میں 2023 میں حکومت کے خلاف آئے روز احتجاج اور پرتشدد مظاہرے ہو رہے تھے لیکن 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد شہریوں میں اتحاد نظر آیا تھا جہاں وہ حکومت اور فوج کی حمایت میں کھڑے ہوگئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ جنگ گزشتہ 4 ماہ سے جاری ہے اور اسرائیل میں رائے عامہ نیتن یاہو کے خلاف ہوگئی ہے اور قیادت کی تبدیلی کا مطالبہ کیا لیکن ان کی پوزیشن کو بظاہر کوئی بڑا خطرہ نظر نہیں آرہا ہے۔

دوسری جانب جنگی کابینہ میں بھی اختلافات سامنے آگئے ہیں کیونکہ نیتن یاہو حکومت میں برقرار رہنا چاہتا ہے، اپوزیشن لیڈر نے ایک ایسی متحدہ حکومت تشکیل دینے کی پیش کش کی ہے، جس میں نیتن یاہو کا کوئی کردار نہ ہو لیکن اس پر پیش رفت نہیں ہوئی۔
Load Next Story