سال میں 20 لیگز کھیل سکتا تھا شعیب اختر
آئی ایل ٹی 20 نے اماراتی کرکٹرز کو پلیٹ فارم فراہم کردیا،سابق پیسر
شعیب اختر نے کہا ہے کہ آج کے دور میں ہوتا تو سال میں 20 لیگز کھیل سکتا تھا۔
آئی ایل ٹی ٹوئنٹی کے برانڈ ایمبیسڈر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ امارات کو بہت زیادہ انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کا موقع ملتا رہا، اس کھیل میں مقامی شائقین کی دلچسپی 40 سال سے ہے مگرکوئی ایسی ٹیم نہ تھی جو ان کی پہچان بن سکے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایل ٹی 20 نے ایسا پلیٹ فارم فراہم کیا جس میں ٹیلنٹ کو صلاحیتوں کے اظہار کے بھرپور مواقع مل رہے ہیں، اس کا نتیجہ ہے کہ آج کی کرکٹ میں محمد وسیم ورلڈکلاس بولرز کی پٹائی کررہے ہیں،چند سال میں یواے ای ٹیم عالمی کرکٹ میں ایک پاور کے طور پر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہو جائے گی، اس لیگ سے بطور ایمبیسڈر وابستہ ہونا میرے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شعیب اختر کا سعودی شہزادے کو منفرد تحفہ
ایک سوال پر شعیب اختر نے کہا کہ اپنی سال بھر کی مصروفیات کو دیکھتے ہوئے کرکٹرز کو اپنا ورک پلان کا خیال رکھنا چاہیے، دنیا میں بہت زیادہ لیگز ہیں، براڈ کاسٹرز اس طرز کے مقابلوں کے خواہاں ہیں،کرکٹ اسی طرح آگے بڑھ رہی ہے، فٹنس بحال رکھنے کیلیے کھلاڑیوں کیلیے توازن رکھنا ضروری ہے، میں سیزن میں 9 سے ہزار گیندیں کرواتا تھا، آج کے دور میں ہوتا تو سال میں 20 لیگز کھیل جاتا۔
شعیب اختر نے کہا کہ سچن ٹنڈولکر نے اپنے دور میں جن بولرز کے خلاف رنز کے ڈھیر لگائے، بلاشبہ عظیم بیٹر ہیں، آج کی کرکٹ میں جس طرح کی کنڈیشنز اور بولرز ہیں،وہ 130 سنچریز بھی بناسکتے تھے، آج کے دور میں ویراٹ کوہلی بہترین ہیں،کسی عہد کے بہترین اسٹارز کا دوسرے سے موازنہ درست نہیں۔
آئی ایل ٹی ٹوئنٹی کے برانڈ ایمبیسڈر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ امارات کو بہت زیادہ انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کا موقع ملتا رہا، اس کھیل میں مقامی شائقین کی دلچسپی 40 سال سے ہے مگرکوئی ایسی ٹیم نہ تھی جو ان کی پہچان بن سکے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایل ٹی 20 نے ایسا پلیٹ فارم فراہم کیا جس میں ٹیلنٹ کو صلاحیتوں کے اظہار کے بھرپور مواقع مل رہے ہیں، اس کا نتیجہ ہے کہ آج کی کرکٹ میں محمد وسیم ورلڈکلاس بولرز کی پٹائی کررہے ہیں،چند سال میں یواے ای ٹیم عالمی کرکٹ میں ایک پاور کے طور پر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہو جائے گی، اس لیگ سے بطور ایمبیسڈر وابستہ ہونا میرے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شعیب اختر کا سعودی شہزادے کو منفرد تحفہ
ایک سوال پر شعیب اختر نے کہا کہ اپنی سال بھر کی مصروفیات کو دیکھتے ہوئے کرکٹرز کو اپنا ورک پلان کا خیال رکھنا چاہیے، دنیا میں بہت زیادہ لیگز ہیں، براڈ کاسٹرز اس طرز کے مقابلوں کے خواہاں ہیں،کرکٹ اسی طرح آگے بڑھ رہی ہے، فٹنس بحال رکھنے کیلیے کھلاڑیوں کیلیے توازن رکھنا ضروری ہے، میں سیزن میں 9 سے ہزار گیندیں کرواتا تھا، آج کے دور میں ہوتا تو سال میں 20 لیگز کھیل جاتا۔
شعیب اختر نے کہا کہ سچن ٹنڈولکر نے اپنے دور میں جن بولرز کے خلاف رنز کے ڈھیر لگائے، بلاشبہ عظیم بیٹر ہیں، آج کی کرکٹ میں جس طرح کی کنڈیشنز اور بولرز ہیں،وہ 130 سنچریز بھی بناسکتے تھے، آج کے دور میں ویراٹ کوہلی بہترین ہیں،کسی عہد کے بہترین اسٹارز کا دوسرے سے موازنہ درست نہیں۔