مودی نے بابری مسجد کی جگہ بنائے گئے رام مندر کا افتتاح کردیا

الیکشن سے قبل رام مندر کا افتتاح ہندو ووٹرز کو لبھانے کی سازش ہے، اپوزیشن


ویب ڈیسک January 22, 2024
الیکشن سے قبل رام مندر کا افتتاح ہندو ووٹرز کو لبھانے کی سازش ہے، اپوزیشن

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے آج ایودھیا میں ہندو رسومات کو اداکرتے ہوئے رام مندر کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر ہندو پنڈتوں، ارکان اسمبلی، کھلاڑیوں، اور شوبز شخصیات سمیت 7 ہزار مہمان موجود تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم مودی رام مندر میں 161 فٹ لمبے گلابی ریت کے پتھر کی عبادت گاہ پر ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی 'پران پرتیشتھا' کے دوران رام للا کی نئی مورتی کی رونمائی کی۔

مورتی کی رونمائی سے افتتاحی تقریب کا آغاز ہوگیا جس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ آج کی 22 جنوری صرف ایک تاریخ نہیں بلکہ ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ میں اس تقریب کا حصہ بننے پر خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں۔

بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ میں بھگوان رام سے معافی مانگتا ہوں، ہماری محبت اور تپسیا میں کچھ کمی تھی جس کی وجہ سے رام مندر کی دوبارہ تعمیر میں اتنے برس لگ گئے لیکن آج یہ خلا پورا ہوگیا۔

یہ خبر پڑھیں : بابری مسجد کے متبادل میں نئی مسجد کی تعمیر مئی سے شروع ہوگی

وزیراعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ آئین کے وجود میں آنے کے بعد بھی رام مندر کے حصول کے لیے کئی دہائیوں تک قانونی جنگ لڑی۔ میں عدلیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے انصاف فراہم کیا جس سے رام مندر کی تعمیر کو قانونی تحفظ حاصل ہوا۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعت کانگریس سمیت دیگر جماعتوں نے رام مندر کے افتتاح کو مودی کو انتخابات میں ہندو ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ڈراما اور سازش قرار دیا۔

کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت نہیں کی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : مودی سرکار نے راہول گاندھی کو مندر میں داخل ہونے سے روک دیا

یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے 2019 میں دہائیوں تک جاری رہنے والی قانونی جنگ میں مسلمانوں کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کی اجازت دی تھی۔

بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی جگہ مسلمانوں کو 5 ایکڑ زمین ایک نئی مسجد کی تعمیر کے لیے بھی دی تھی جسے مسلم رہنماؤں نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں 5 ایکڑ زمین نہیں بلکہ بابری مسجد واپس چاہیے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں