کراچی واٹربورڈ کی آشیرباد سے ٹینکر مافیا کا پانی کی خرید و فرخت کا کام بدستور جاری
سرکاری ہائیڈرنٹ کا ٹھیکہ پرائیوٹ لوگوں کو دیا جاتا ہے، مافیا کے آگے سب بے بس ہیں، ذرائع
شہر قائد میں مبینہ طور پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے آشیرباد سے پانی چوری اور مہنگے داموں اس کی فروخت کا کام جاری ہے۔
تفسیلات کے مطابق کراچی میں پانی چوری کر کے فروخت کر نے والی مبینہ مافیا کی جانب سے واٹر کارپوریشن کو سہولیات فراہم بدستور فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے عوض شہریوں کو مہنگے داموں چوری شدہ پانی فروخت کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کر اچی میں پانی چوری کر نے والے مافیا نے شہر میں مضبوط پنجے گاڑھ لیے ہیں اور شہریوں کو پانی کے نام پر مبینہ طور پر لوٹا جا رہا ہے۔ سرکا ری ہائیڈرنٹس سے پانی چوری کرنے کی تفصیلات ایکسپریس نیوز پر مسلسل اجاگر کی جارہی ہیں تاہم اس حوالے سے واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا اور اب اس کی وجوہات بھی سامنے آگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکا ری ہائیڈنرنٹس کا ٹھیکہ کئی سالوں سے من پسند افسراد کو دیا جا رہا ہے اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ مبینہ طو رپر کک بیکس دئیے جا تے ہے اور کسی دوسرے شخص کو ہائیڈرنٹس کا ٹھیکہ نہیں ملتا ہے کیونکہ مافیا نے مضبوط سسٹم بنایا ہوا ہے۔
واٹر کارپوریشن میں کے کوئی دوسرا مافیا کے سامنے کھڑا نہیں ہوسکتا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ سرکاری ہائیڈرنتس کے ٹھیکہ دار مبینہ طور پر واٹر کارپویرشن کے سینئر افسران کو مبینہ طور پر ماہانہ رشوت دیتے ہیں اور دیگر زرائع سے واٹر کارپوریشن کے سہولت کار بنے ہو ئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کر اچی کےشہری ٹینکر حاصل کر نے کے لئے آن لائن بکنک کراتے ہیں جس کے لیے واٹر کارپوریش نے پرائیوٹ لوگوں کو نوکریوں پر رکھا ہوا ہے، جو شہریوں کی درخواست سنتے ہے ان درجنوں پرائیوٹ ملاز مین کی تنخواہیں بھی ہائیڈرنٹس کے ٹھیکے دار دیتے ہیں اور یہ تنخواہیں ماہانہ لاکھوں روپے بنتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری ہائیڈرنٹس کے پرائیوٹ ٹھیکہ دار واٹر کارپوریشن کے پرائیوٹ ملازمین کو تنخواہوں کے عوض مبینہ طور پر پانی چوری کر کے شہریوں کو پانی فروخت کر تے اور رات میں ہائیڈرنٹس پر میٹر بند کر کے اور متعدد ٹینکرز کو جی پی ایس کے بجائے کمرشل کا نام دے کر فروخت کررہے ہیں۔ جس کی وجہ سے شہری مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ سرکا ری ہائیڈرنٹس پر مبینہ طور پر مافیا کا قبضہ ہے اور کئی سالوں سے شہرکا پانی مہنگے داموں فروخت کیا جا رہا ہے لیکن ان کو کوئی روکنے والا نہیں ہے۔ اس حوالے سے ایم ڈی واٹر کارپوریشن صلاح الدین سے مؤقف حاصل کرنے کے لئے فون کیا تو انہوں نے کال ریسیو نہیں کی گئی۔