ملازمتوں کی فراہمی کیلیے صنعتکاری کی ضرورت ہے اختیار بیگ
رواں مالی سال قومی بچت کی شرح جی ڈی پی میں 12.9 رہی، اختیار بیگ
پاکستان ڈینم مینوفیکچرنگ اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران بڑے درجے کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی بہتر کارکردگی کے باعث مجموعی قومی پیداوار جی ڈی پی کی افزائش میں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس دوران بڑے درجے کی صنعتوں نے اپنے 4.5 فیصد کے مقررہ ہدف کی نسبت 5.5 فیصد افزائش حاصل کی جس کی وجہ سے مالی سال 2013-14کے دوران جی ڈی پی کی مجموعی افزائش کی شرح 4.14 فیصد رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بڑے درجے کی صنعتوں کی افزائش کی شرح 3.7فیصد تھی۔ انہوں نے رواں مالی سال کے دوران زرعی شعبے کی 2.12 فیصد کی افزائش کومایوس کن قراردیتے ہوئے کہا کہ زیر تبصرہ سال میں شعبہ زراعت کے لیے3.8 فیصد کی افزائش کا ہدف مقررکیا گیا تھا جبکہ گزشتہ سال اس شعبے کی افزائش 2.9 فیصد رہی تھی۔ انہوں نے معیشت کے تیسرے اہم ستون شعبہ خدمات کی رواں سال میں کارکردگی اوسط درجے کی ریکارڈ کی گئی ہے کیونکہ شعبہ خدمات میں رواں مالی سال مقررہ4.5 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 4.29 فیصد کی افزائش حاصل کی ہے۔
انہوں نے جی ڈی پی میں قومی بچت کی شرح میں کمی کوبھی مایوس کن قراردیتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال قومی بچت کی شرح جی ڈی پی میں 12.9 رہی جبکہ گزشتہ سال یہ شرح 13.9 فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے کیلیے نئی سرمایہ کاری اور صنعتکار ی کی ضرورت ہے۔اقتصادی سروے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے جی ڈی پی میں سرمایہ کاری کے ہدف کو نظرانداز کیا ہے۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ افراط زرکی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانے کے لیے اقدام بروئے کار لائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بڑے درجے کی صنعتوں کی افزائش کی شرح 3.7فیصد تھی۔ انہوں نے رواں مالی سال کے دوران زرعی شعبے کی 2.12 فیصد کی افزائش کومایوس کن قراردیتے ہوئے کہا کہ زیر تبصرہ سال میں شعبہ زراعت کے لیے3.8 فیصد کی افزائش کا ہدف مقررکیا گیا تھا جبکہ گزشتہ سال اس شعبے کی افزائش 2.9 فیصد رہی تھی۔ انہوں نے معیشت کے تیسرے اہم ستون شعبہ خدمات کی رواں سال میں کارکردگی اوسط درجے کی ریکارڈ کی گئی ہے کیونکہ شعبہ خدمات میں رواں مالی سال مقررہ4.5 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 4.29 فیصد کی افزائش حاصل کی ہے۔
انہوں نے جی ڈی پی میں قومی بچت کی شرح میں کمی کوبھی مایوس کن قراردیتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال قومی بچت کی شرح جی ڈی پی میں 12.9 رہی جبکہ گزشتہ سال یہ شرح 13.9 فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے کیلیے نئی سرمایہ کاری اور صنعتکار ی کی ضرورت ہے۔اقتصادی سروے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے جی ڈی پی میں سرمایہ کاری کے ہدف کو نظرانداز کیا ہے۔ انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ افراط زرکی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانے کے لیے اقدام بروئے کار لائے۔