بھیڑوں کی تلفی کا کام فوری طور پر روکا جائے آسٹریلوی ہائی کمشنر

آسٹریلیا سے جو بھیڑیں پاکستان لائی گئیں وہ مکمل صحت یاب تھیں، آسٹریلین ہائی کمشنر


ویب ڈیسک September 19, 2012
آسٹریلین ہائی کمشنر نے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین کے ذریعے ان بھیڑوں کا معائنہ کرایا جائے اور ان کے خون کے نمونے بین الاقوامی لیبارٹری میں بھی بھجوائے جائیں۔ فوٹو: فائل

KARACHI: آسٹریلوی ہائی کمشنر نے مطالبہ کیا ہے کہ بھیڑوں کو تلف کرنے کا کام فوری طورپرروکا جائے۔

اسلام آباد میں آسٹریلوی سفارت خانے کے مطابق ہائی کمشنر نے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین کے ذریعے ان بھیڑوں کا معائنہ کرایا جائے اور ان کے خون کے نمونے حاصل کرکے بین الاقوامی لیبارٹری میں بھی بھجوائے جائیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ آسٹریلیا سے جو بھیڑیں پاکستان لائی گئیں وہ مکمل صحت یاب تھیں اوران میں کسی بھی قسم کی کوئی بیماری نہیں ۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے بھیڑوں کو درآمد کرنے والی کمپنی کی درخواست پر ان بھیڑوں کو تلف کرنے کے کام سے روکنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اس حوالے سے سیکریٹری محکمہ لائیواسٹاک کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دینے کا کہا تھا جو ان کے خون کے نمونے حاصل کرکے دوبارہ ٹیسٹ کے لئے لیبارٹری بھجواسکے۔

بھیڑوں کو درآمد کرنے والی کمپنی نے درخواست میں مؤقف اختیارکیا تھا کہ اسلام آباد کی ریسرچ اور سیفٹی لیبارٹری نے بھیڑوں کو کسی بھی قسم کی بیماری سے پاک قرار دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔