حکومت کی آئی ایم ایف کو کرپشن رشوت اور منی لانڈرنگ روک تھام کی یقین دہانی
نگراں حکومت نے نیب سمیت انسداد بدعنوانی کے اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کرنے اور جامع اصلاحات کی یقین دہانی کروائی
نگراں وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کو ملک سے کرپشن، رشوت اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کی یقین دہانی کرادی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو حکومت کی جانب سے نیب سمیت انسداد بدعنوانی کے اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کے ساتھ طے پانے والے ایم ای ایف پی اور لیٹر آف انٹنٹ کی کاپی کے مطابق حکومت نے کرپشن، رشوت ستانی اورمنی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے جامع اصلاحات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نیب سمیت انسداد بدعنوانی کے اداروں میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ کرتے ہوئے انہیں شفاف بنایا جائے گا۔ کابینہ کی منظوری سے اینٹی کرپشن فریم ورک رپورٹ شائع کی جائے گی جب کہ عوامی نمائندوں اور کابینہ ارکان کے ظاہر کردہ اثاثوں کی معلومات کو عام کیا جائے گا۔حکومت نے رشوت، فراڈ اور بھتہ خوری کی روک تھام کے لیے اداروں کو مضبوط بنانا اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
دستاویز کے مطابق عوامی نمائندوں و کابینہ ارکان کے ظاہر کردہ اثاثوں کی معلومات تک عوام کو رسائی دی جائے گی۔ کرپشن کیسز کی تحقیقات اور سزاوٴں کے لیے نیب سمیت اداروں کو شفاف و موثر بنانے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب کی میرٹ پر تعیناتی اور تحقیقات کے لیے نیب کے دائرہ اختیار کا تعین کیا جائے گا۔ اینٹی کرپشن ٹاسک فورس مارچ میں اپنی رپورٹ شائع کرے گی۔ ٹاسک فورس میں بین الاقوامی تجربے کے حامل ماہرین اور سول سوسائٹی کو شامل کیا جائے گا۔
حکومت نے آئی ایم ایف کو تحریری یقین دہانی میں مزید کہا ہے کہ ایسٹ ڈکلیئریشن اور بینکوں کے نظام کو بہترین مروجہ عالمی طریقے کے مطابق بنایا جائے گا۔ کرپشن کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت رپورٹ شائع کی جائے گی۔