فرانس نے توہین آمیز فلم کے خلاف احتجاج کرنے پر پابندی عائد کردی

فرانس کی مسلم کونسل نے حکومت کی طرف سے احتجاج کی اجازت نہ دینے پرعالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے

فرانس کے ایک جریدے میں توہین آمیزخاکوں کی اشاعت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جس کو بھی ان خاکوں پراعتراض ہے وہ عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔ رائٹرز

فرانس کی حکومت نے مسلمانوں کو توہین آمیز فلم کے خلاف مظاہرے کرنے سے روک دیا ہے۔




فرانس کے وزیر اعظم جين مارک ايرالٹ نے ایک انٹرویو میں كہا ہے کہ توہین آمیز فلم کے خلاف احتجاج کے حوالے سے درخواست موصول ہوئی تھی جسے مسترد کر دیا گیا کیونکہ اس معاملے سے فرانس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔


فرانس کے ایک جریدے میں توہین آمیزخاکوں کی اشاعت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جس کو بھی ان خاکوں پراعتراض ہے وہ عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔


فرانس کی مسلم کونسل نے حکومت کی طرف سے احتجاج کی اجازت نہ دینے پرعالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور وہاں مقیم مسلمانوں سے پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔


دوسری جانب فرانسیسی وزارت خارجہ نے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے ردعمل میں ممکنہ مظاہروں كے باعث 20 ممالک ميں جمعہ کو اپنے سفارت خانے اور تعلیمی ادارے بند ركھنے كا اعلان كیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story