صوبے میں اساتذہ کی کمی سہولیات کی عدم دستیابی پر2 ہزار640 اسکول بند ہیں سندھ ہائیکورٹ
تحصیل شکار پور اور خانپور میں دو اسکولوں پر بااثر شخصیات نے قبضہ کر رکھا ہے، عدالت عالیہ کا تفصیلی فیصلہ
سندھ ہائی کورٹ نے اسکولوں کی کمی سے متعلق درخواست کے فیصلے میں کہا ہے کہ حکومت سندھ نےاساتذہ کی کمی، عمارتیں اور فرنیچر دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے 2 ہزار 640 اسکول بند کردیے ہیں۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے سندھ میں تعلیمی نظام اور اسکولوں کی کمی سے متعلق سندھ بھر کے جوڈیشل مجسٹریٹس کی 19 اضلاع کے اسکولوں کی رپورٹس کی بنیاد پر 113 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے فیصلے میں تمام اسکولوں کو دو ماہ میں فعال کرنے کا حکم دیا اور بتایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹس کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ نےاساتذہ کی کمی، عمارتیں اور فرنیچر نہ ہونے کی وجہ سے دو ہزار 640 اسکول بند کردیے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ضلع کندھ کوٹ، کشمور میں 135، ضلع جامشورو میں 109، ضلع جیکب آباد میں 162 اور ٹنڈو محمد خان میں 85 جن میں سے 12 میں سے 6 گرلز اسکول مکمل بند ہیں، اسی طرح ضلع دادو میں 45 اور تحصیل میہڑ میں 21 اسکول منسوخ کردیے گئے ہیں۔
عدالت عالیہ کے مطابق رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ضلع عمر کوٹ میں 304 اسکول بند جبکہ 12 اسکولوں کا ریکارڈ جعلی ہے، ضلع عمر کوٹ میں 58 گرلز پرائمری اسکول، سامرو میں 28 اور پتھورو میں 69 بوائز اور 39 گرلز اسکول، شہید بے نظیر آباد میں اساتذہ کی کمی کے باعث 72 اور مٹھی میں 181 اسکول بند پڑے ہیں۔
سندھ کی تحصیل ڈیپلو میں 19 جعلی اسکولوں کا انکشاف کیا گیا ہے، تحصیل کولائی میں 15 اسکول عمارتیں نہ ہونے کی وجہ سے منسوخ کردیے گئے ہیں جبکہ دو اسکول جعلی ہیں، ضلع ٹھٹہ میں 254 اسکول بند ہیں اور میرپور ساکرو میں 90 اسکول منسوخ کردیے گئے ہیں۔
ضلع حیدرآباد میں بند 109 اسکولوں میں 28 گرلز اسکول شامل ہیں، ضلع ٹنڈو الہٰیار میں 33 اور ضلع شکار میں 77 اسکول بند پڑے ہیں، تحصیل شکار پور اور خانپور میں 2 اسکولوں پر بااثر شخصیات کا قبضہ ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹس کی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں 27، ضلع مٹیاری میں 121 اور ضلع گھوٹکی میں 182 اسکول بند پڑے ہیں، ڈھرکی میں 72 اسکول کی منظوری منسوخ کردی گئی ہے، ضلع نوشہرو فیروز میں 161، قمبر شہداد کوٹ میں 185 اور کہ ضلع سانگھڑ میں 438 اسکول بند پڑے ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹس نے 19 اضلاع کے اسکولوں کا دورہ کیا، عدالت نے فیصلے میں حکام کو صوبے بھر میں دو ماہ کے اندر تمام اسکول فعال کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے سندھ میں تعلیمی نظام اور اسکولوں کی کمی سے متعلق سندھ بھر کے جوڈیشل مجسٹریٹس کی 19 اضلاع کے اسکولوں کی رپورٹس کی بنیاد پر 113 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے فیصلے میں تمام اسکولوں کو دو ماہ میں فعال کرنے کا حکم دیا اور بتایا کہ جوڈیشل مجسٹریٹس کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت سندھ نےاساتذہ کی کمی، عمارتیں اور فرنیچر نہ ہونے کی وجہ سے دو ہزار 640 اسکول بند کردیے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ضلع کندھ کوٹ، کشمور میں 135، ضلع جامشورو میں 109، ضلع جیکب آباد میں 162 اور ٹنڈو محمد خان میں 85 جن میں سے 12 میں سے 6 گرلز اسکول مکمل بند ہیں، اسی طرح ضلع دادو میں 45 اور تحصیل میہڑ میں 21 اسکول منسوخ کردیے گئے ہیں۔
عدالت عالیہ کے مطابق رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ضلع عمر کوٹ میں 304 اسکول بند جبکہ 12 اسکولوں کا ریکارڈ جعلی ہے، ضلع عمر کوٹ میں 58 گرلز پرائمری اسکول، سامرو میں 28 اور پتھورو میں 69 بوائز اور 39 گرلز اسکول، شہید بے نظیر آباد میں اساتذہ کی کمی کے باعث 72 اور مٹھی میں 181 اسکول بند پڑے ہیں۔
سندھ کی تحصیل ڈیپلو میں 19 جعلی اسکولوں کا انکشاف کیا گیا ہے، تحصیل کولائی میں 15 اسکول عمارتیں نہ ہونے کی وجہ سے منسوخ کردیے گئے ہیں جبکہ دو اسکول جعلی ہیں، ضلع ٹھٹہ میں 254 اسکول بند ہیں اور میرپور ساکرو میں 90 اسکول منسوخ کردیے گئے ہیں۔
ضلع حیدرآباد میں بند 109 اسکولوں میں 28 گرلز اسکول شامل ہیں، ضلع ٹنڈو الہٰیار میں 33 اور ضلع شکار میں 77 اسکول بند پڑے ہیں، تحصیل شکار پور اور خانپور میں 2 اسکولوں پر بااثر شخصیات کا قبضہ ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹس کی رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں 27، ضلع مٹیاری میں 121 اور ضلع گھوٹکی میں 182 اسکول بند پڑے ہیں، ڈھرکی میں 72 اسکول کی منظوری منسوخ کردی گئی ہے، ضلع نوشہرو فیروز میں 161، قمبر شہداد کوٹ میں 185 اور کہ ضلع سانگھڑ میں 438 اسکول بند پڑے ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹس نے 19 اضلاع کے اسکولوں کا دورہ کیا، عدالت نے فیصلے میں حکام کو صوبے بھر میں دو ماہ کے اندر تمام اسکول فعال کرنے کا حکم دے دیا۔