خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں صدارتی انتخاب کے لئے پولنگ

انتخابات کے لئے 9 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں تاہم پولنگ صرف حکومت کے زیر اثر علاقوں میں ہی ہورہی ہے.

صدارتی انتخابات میں بشارالاسد سمیت 3 امیدوار مدمقابل ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ISLAMABAD:
خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں صدارتی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدارتی انتخابات کے لئے ملک بھر میں 9 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں تاہم اپوزیشن جماعتوں کے بائیکاٹ کی وجہ سے پولنگ صرف حکومت کے زیر اثر علاقوں میں ہی ہورہی ہے۔ انتخابات میں بشارالاسد سمیت 3 امیدوار مدمقابل ہیں۔ شام میں ماضی میں صدر کے انتخاب میں ریفرنڈم ہوتا تھا جس میں حکمران خاندان کے افراد ہی کے نام تجویز کئے جاتے تھے تاہم تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ انتخابات میں موجودہ صدر کے علاوہ بھی دو مزید امیدوار میدان میں ہیں۔ حزب اختلاف نے انتخاب کے بائیکاٹ کر رکھا ہے اس لئے انتخابات میں موجودہ صدر بشار الاسد ہی کی کامیابی کے امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔


شام کے وزیر اعظم وائل الحلقی کا کہنا ہے کہ حالیہ صدارتی انتخابات کا دن شام اور اس کے عوام کے لئے تاریخی دن ہے، جس میں بڑی تعداد میں عوام کی شرکت یہ ثابت کردے گی کہ وہ کس کے ساتھ ہیں۔

دوسری جانب شامی حکومت کے خلاف برسرپیکار اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد قومی شامی اتحاد کے رہنما احمد الجبرا نے اس انتخاب کو ایک ڈرامے سے تعبیر کیا ہے جو شام کے لوگوں کے خون سے تحریر کیا گیا ہے۔ انھوں نے الزام لگایا ہے کہ سرکاری فوج نے پولنگ اسٹیشنز کو بم سے اڑانے اور وہاں گولا باری کرنے کے منصوبے بنارکھے ہیں تاکہ اس کا الزام وہ حزب اختلاف پر لگایا جاسکے۔
Load Next Story