بیوی کو جلا کر قتل کرنے کے ملزم کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار
مجرم پر الزامات شواہد سے ثابت نہیں ہوتے، ٹرائل کورٹ نے کئی مراحل پر ملزم کو صفائی کا موقع فراہم نہیں کیا، عدالت
سندھ ہائی کورٹ نے اپنی بیوی کو جلا کر قتل کرنے کے ملزم کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دے دی۔
عدالت نے 4 سال بعد قتل کے مقدمے میں ملزم کی اپیل منظور کرتے ہوئے عمر قید کی سزا کالعدم قرار دی۔جسٹس کے کے آغا پر سنگل بینچ نے 4 سال بعد قتل کے مقدمے میں سزا کے خلاف ملزم کی اپیل پر فیصلہ سنادیا، جس میں عدالت نے عمر قید کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مجرم پر لگائے گئے الزامات شواہد سے ثابت نہیں ہوتے۔ ٹرائل کورٹ نے بہت سے مراحل پر ملزم کو اپنی صفائی کا موقع فراہم نہیں کیا۔ ناظرہ خاتون کی جانب سے متوفیہ کا پوسٹ مارٹم ہونے نہیں دیا گیا تھا۔
استغاثہ کے مطابق محمد حفیظ کو 2019 میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، مقدمے میں ملزم پر بیوی فائقہ فاطمہ کو جلا کر قتل کرنے کا الزام تھا۔ ملزم کے خلاف اس کی ساس ناظرہ خاتون کی مدعیت میں مقدمہ 2016 میں شاہراہِ نور جہاں تھانے میں درج کیا گیا تھا۔